اسپتال میں نومولود بچے بھی زیادتی سے محفوظ نہیں
امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے نے کہا ہے کہ اسپتالوں میں نومولود بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لیے کوئی نظام موجود نہیں ہے۔
امریکی تفتیشی ادارے نے اپنی تحقیقات کا آغاز ایک اسپتال میں پانچ نومولود بچوں کے جسم پر پُر اسرار طور پر زخم کے نشانات واضح ہونے اور زیادتی کے قومی امکانات کے بعد کیا۔ تفتیشی ادارے کے مطابق اسپتال انتظامیہ نے پانچوں نومولود بچوں کے والدین کی شکایات پر کان نہیں دھرے یہاں تک کہ گزشتہ ماہ دو نومولود بچوں کے جسم پر خراشیں پائی گئیں اور ان کے بازو کی ہڈی اور پسلیاں ٹوٹی ہوئی تھیں۔
تفتیشی ادارے کے مطابق نومولود بچوں پر تشدد کے نشانات کا پہلا واقعہ گزشتہ برس اپریل میں سامنے آیا تھا جس کے بعد سے اب تک ایسے پانچ مختلف واقعات سامنے آئے ہیں تاہم پہلی مرتبہ نومولود کے ساتھ زیادتی کا واقعہ گزشتہ ماہ پیش آیا لیکن ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور انتظامیہ کسی بھی قسم کی توجہیہ پیش کرنے سے قاصر نظر آئے جس پر مذکورہ اسپتال کا لائسنس منسوخ کرنے کے لیے اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
ایک نومولود بچے کے پسلیاں اور بازو فریکچر ہونے سے متعلق اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ بچے کی پیدائش کے دوران پیچیدگی پیش آنے کے سبب یہ حادثہ پیش آیا تھا جس کا علاج بھی جاری ہے تاہم تفتیشی ٹیم کا کہنا ہے کہ نومولود کے ساتھ زیادتی کی کوشش میں پسلیاں اور بازو کی ہڈی فریکچر ہوئی ہیں، جس کی تحقیقات کے لیے ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے اگر نومولود بچے کے ساتھ زیادتی کی کوشش کا ثبوت مل گیا تو اسپتال انتظامیہ کو سخت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔