اوریا مقبول جان کی آبادی کنٹرول سیمینار پر تنقید بہت کچھ کہہ دیا
سینئر صحافی اوریا مقبول جان کا کہنا ہے کہ آبادی کو کنٹرول کرنا امریکی خفیہ ایجنسی کا ایجنڈا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان نے آبادی کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کرا کے قومی اخلاقیات کو اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کی، میں بحیثیت پاکستانی اس عممل پر کھل کر
تنقید کرونگا، ریاست مدینہ میں کب آبادی کو کنٹرول کرنے کی مہم چلائی گئی؟ اللہ کے رسولﷺ نے فرمایا ہے کہ میں قیامت کے روز اپنی امت کی کثرت دیکھ کر خوش ہونگا، خفیہ ایجنسی کا ایجنڈا ہے کہ برتھ ریٹ کم ہو یعنی ذہین لوگ پیدا ختم ہوجائیں۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اوریا مقبول جان کا کہنا تھا کہ آبادی کنٹرول کرنے کی تقریب میں بڑے شعرسنائے گئے ، چیف جسٹس کہتے ہیں کہ وہ منصوبہ بندی کے تحت قوم کو ایک محفوظ مستقبل دینا چاہتے ہیں، 1961ء میں بھی آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے پہلے گولیاں لائی گئیں اور بعد میں دوسری چیزیں آئیں ، آج یورپ نجس کتے جیسی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے جہاں باپ کو دفنانے کے لیے کوئی اولاد موجود نہیں ہوتی، کسی کو علم نہیں ہوتا کہ ایک بیٹے سے رزق بڑے گا یا 11 بیٹو ں سے، اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں ”میں ہوں جورزق دیتاہوں“۔
اوریا مقبول جان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس رزق نہیں دیتا، کیا آپ جانتے ہیں کہ کل کو پاکستان قحط کی زد میں آجائے گا یا پھر آبادی بڑھ جائے گی، پاکستان میں ایک بار پھر امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ایجنڈے پر کام شروع ہو چکا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیر اعظم کو اس حوالے سے جواب دینا ہوگا ، 1958ء کی نیشنل سیکورٹی کونسل کی میٹنگ میٹنگ میں طے کیا گیا کہ آبادی کو کنٹرول کرنے کا پروگرام امریکا اور مسلم ممالک سے شروع کیا جائے ، سعودی عرب اور پاکستان سمیت دوسرے ممالک میں آبادی کوکنٹرول کرنے کیلئے پروگرام چلائے جا رہے ہیں کیونکہ یہ چاہتے ہیں کہ برتھ ریٹ کم کریں یعنی پیدا ہوتے بچوں کوپیدا نہ ہونے دیں۔ اوریا مقبول جان کا کیا کہنا تھا؟ ویڈیو دیکھیں ۔۔۔۔