اوورسیز پاکستانی بھی ساتھ چھوڑ گئے ، پاکستانی معیشت کو ایک اور جھٹکا لگ گیا

سٹیٹ بینک نے بیرون ملک سے پاکستانیوں کی جانب سے بھیجے جانے والی ترسیلات زر کے حوالے سے رپورٹ جاری کر تے ہوئے حیران کن انکشاف کر دیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق سٹیٹ بینک کا کہناتھا کہ نومبر 2018 میں ترسیلات زر میں 400 ملین ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے جو کہ کم ہو کر 1.6 بلین ڈالر پر آ گئے ہیں۔ ماہرین کا کہناہے کہ ترسیلات زر میں کمی کی وجہ سے روپے قدر پر اثرات مرتب ہو ں گے اور ملک کی بیرونی قرضوں کی ادائیگی کو نقصان پہنچے گا ۔نومبر 2018 میں ترسیلات زر میں بیس فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور 1.6 بلین پر آ گئے ہیں ۔ یہاں یہ امر بھی قابل زکر ہے کہ اکتوبر 2018 میں ترسیلات زر 2 بلین ڈالر پر تھے جس میں اب واضح طور پر کمی واقع ہوئی ہے ۔تجزیہ کار چندر کمار نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ترسیلات زر میں کمی کے باعث ادائیگیوں کے توازن پر دباو بڑھا ہے جیسا کہ ملک میں غیر ملکی کرنسی کے ذخائر پہلے ہی خطرناک حد تک گر چکے ہیں جو کہ صرف ایک ماہ کی درآمد ت کا احاطہ کر سکتے ہیں ۔

کمار کا کہناتھا کہ ترسیلات زر میں غیر متوقع کمی کی وجہ سے کرنٹ اکاونٹ خسارے کو کم کرنے میں مشکل پیش آ سکتی ہے ۔ ان کا کہناتھا کہ ترسیلات زر خسارے کو قابو میں رکھتا ہے اور ادائیگیوں کے توازن کو مستحکم کرتا ہے ۔ان کا کہناتھا کہ پاکستانیوں کی جانب سے ایک مہینہ قبل ترسیلات زر زیادہ بھیجی گئیں جس کی وجہ سے نومبر 2018 میں ترسیلا زر میں معمولی کمی متوقع کی جارہی تھی ، حالیہ جس کی وجہ روپے کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں کمی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ اکتوبر کے مہینے میں ترسیلات زر بلند ترین سطح پر تھیں اور جاری مالی سال میں دوبارہ اس سطح پر آنے کی امید نہیں تھی ۔

اگر ملکوں کی سطح پر جائزہ لیا جائے تو نومبر 2017 میں پاکستانیوں نے سعودی عرب سے 409.52 ملین ڈالر ملک میں بھیجے جو کہ اس سال کم ہو کر 395.12 ملین ڈالر پر آ گئے ہیں ۔

متحدہ عرب امارات سے آنے والی ترسیلات زر کم ہو کر 343.21 ملین ڈالر پر آ گئی ہے جو کہ گزشتہ سال 352.64 ملین ڈالر تھی ۔یورپی ممالک سے آنے والی ترسیلات زر کم ہو کر 42.18 ملین ڈاکر پر آ گئی ہے جبکہ گزشتہ سال یہ 49.06 ملین ڈالر تھی ۔

تاہم دوسری جانب امریکہ سے پاکستانیوں نے ملک میں پہلے کی نسبت زیادہ پیسے بھیجے ، ترسیلات زر گزشتہ سال کے مقابلے میں 255.78 ملین ڈالر رہیں جبکہ نومبر 2017 میں یہ 204.28ملین ڈالر تھیں ۔ جبکہ برطانیہ سے بھی آنے الی ترسیلات زر میں اضافہ ہواہے ۔ جو کہ 213.47 ملین ڈالر سے بڑھ کر 228.19 ملین ڈالر ہو گئی ہے ۔

تقریبا دس ملین پاکستانی بیرون ملک مقیم ہیں اور پیسے کماکر پاکستان بھیجتے ہیں تاہم ان میںسے زیادہ تعداد گلف ممالک میں ہیں ۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.