جیسے ہی فوج کی کال آئے آپ نے فوراً ۔۔۔ پاک بھارت جنگ کا خدشہ ، پاک فوج نے بیورو کریسی کیساتھ مل War Book اپڈیٹ کردی، کیا ہونے والا ہے؟ بڑی بریکنگ نیوز آگئی
پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے بغیر تحقیقات الزام پاکستان پر عائد کیا اور تو اور پاکستان کو حملے کی دھمکیاں بھی دینا شروع کر دی تھیں جسے پاکستانیوں نے بھارتی حکام کی گیدڑ بھبھکیاں قرار دیا ۔ بھارتی الزام تراشیوں اور دھمکیوں کے پیش نظر پاک فوج نے بیوروکریسی
کے ساتھ مل کر پنجاب کی بھر کے لیے سکیورٹی پلان فائنل کر لیا ہے۔ قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق پاک فوج کی معاونت سے کمشنرز کی زیر نگرانی، ڈپٹی کمشنرز نے وار بک (War Book )اپ ڈیٹ کرنے کے علاوہ پنجاب کے بھارت سے متصل 9 مختلف سرحدی مقامات پرداخلی سیکورٹی کو اپ گریڈ کر لیا ہے۔ اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ بھارتی دھمکیوں کے بعد پاک فوج کے ذمہ داروں نے پنجاب کے عوام کو محفوظ رکھنے کے لئے سول بیوروکریسی کو ساتھ لے کر چلنے کا فیصلہ کیا اور قواعد کے مطابق صوبائی حکومت کو آگاہ کیا۔ملٹری بیوروکریسی کی جانب سے معاملات سامنے آنے کے بعد ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کیپٹن (ر) اعجاز اصغر نے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات بھی جاری کر دیں۔ ڈپٹی کمشنرز کو اس بات کا پابند بنایا گیا کہ وہ اپنے اپنے دفتر میں موجود ’’ وار بک‘‘ کو نہ صرف اپ گریڈ کریں تاکہ بوقت ضرورت اس سے استفادہ کیا جا سکے بلکہ پاک فوج کے ذمہ داروں کی جانب سے کال کئے جانے پر فوری رسپانس بھی کریں۔ واضح رہے کہ وار بُک جنگ کے ایام میں سویلین حکومتی معاملات بہتر انداز میں چلانے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو
یقینی بنانے والی حکمت عملی پر مشتمل کتاب ہے۔ واضح رہے کہ افغانستان میں جنگ نام نہاد نائن الیول حملوں کے بعد مسلط کردی گئی، امریکہ نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر افغانستان پر چڑھائی کی تو افغان شہری بھی نقل مکانی پرمجبور ہوگئے او رلاکھوں کی تعداد میں افغانیوں نے پاکستان کو اپنا مسکن بنایا اور کسی نہ کسی حد تک مغربی بارڈر سے پاکستان میں دہشتگردی کے عنصر کا انتقال ہوا۔ اب 18 سال بعد اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر افغانستان پر دھاوا بولنے والا امریکہ مذاکرات پر مجبور ہے لیکن پاکستان کی مسلح افواج نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے دشمن کے ناپاک عزائم کا نہ صرف جواں مردی سے مقابلہ کیا بلکہ پاک سر زمین کے خلاف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو بھی نیست و نابود کردیا اور بیک وقت یہ جنگ ملک کے اندر اور سرحدوں پر بھی لڑی۔ ملک کے اندر دہشتگردی کا تقریباً خاتمہ کردیا اور دشمن ممالک کی ایجنسیوں کے نیٹ ورک بے نقاب کرکے کلبھوشن یادیو جیسے بھیانک چہرے دنیا کے سامنے بے نقاب کیے لیکن افسوس کہ بزدل دشمن محض اپنے ملک میں الیکشن جیتنے اور دنیا کی توجہ کلبھوشن سے ہٹانے کے لیے بے بنیاد الزامات اور دھمکیوں پر اتر آیا۔