پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان نے آئل ڈیپوز کو بڑا حکم جاری کر دیا
وزیر اعظم عمران خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج کی ضروریات پوری کرنے کیلئے ملک بھر کے آئل ڈپوز جنگ جیسی صورتحال کے پیش نظر تیار رہیں۔
نجی اخبار جنگ نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر غلام سرور خان کی سربراہی میں پٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ حکام کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کو مستقبل کی پائپ لائن، ریفائنری اور گیس شعبے کے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی جبکہ فیول کے اسٹریٹجک ذخائر کے حوالے سے اپ ڈیٹ بھی دی گئی۔ پٹرولیم ڈویژن نے ڈیزل ذخائر کو 45 دنوں کیلئے برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور ریفائنریاں اسٹریٹجک ذخائر رکھنے کے علاوہ جیٹ فیولز کی رسدی کڑیاں محفوظ رکھیں گی
اور مزید اہم بات یہ ہے کہ پی ایس او کی اعلیٰ مینجمنٹ نے اپنے کمرشل آئل کے ذخائر افواج کے اختیار میں دے دئیے ہیں، دیگر نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں بھی اپنے ذخائر افواج کے اختیار میں دے دیں گی۔
روزنامہ جنگ کے مطابق پاک عرب ریفائنری کمپنی (پارکو) نے دو جوہری ریاستوں کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث مارچ اور اپریل کیلئے اپنے شٹ ڈاﺅن کو ملتوی کردیا ہے۔ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے حکام کو آئی پی گیس لائن پراجیکٹ پر ایران میں حکام کے ساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ امریکی پابندیوں کی موجودگی میں مذکورہ منصوبے پر کام شروع کرنا ممکن نہیں تاہم وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پٹرولیم ڈویژن کو ایرانی قانونی ٹیم کو پابند کرتے ہوئے قانونی پہلوﺅں کا جائزہ لینا چاہئے۔ عہدیدار نے بتایا کہ پٹرولیم ڈویژن نے ایران کو 10 سے 12 قانونی سوالات بھیجے ہیں تاہم ایران کی جانب سے اب تک کوئی بھی جواب نہیں آیا۔ تاپی گیس لائن پراجیکٹ کے حوالے وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ معاہدے پر دستخط رہ گئے ہیں جس کے بعد پاکستا ن میں مئی، جون میں لائن ڈالنے کا کام شروع کیا جائے گا۔