اگر پا ک بھا رت کی جنگ ہو ئی تو اہم پا ک فوج کا سا تھ دینگے ، ہندو برادری نے ایسا دبنگ اعلان کر دیا کہ پورے بھا رت میں ہلچل مچ گئی
گذشتہ ہفتے بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے پاکستان کے خلاف بیانات دئے اور سرجیکل اسٹرائیک کرنے کی بڑھک بھی ماری جس پر بھارتی آرمی چیف پر تمسخرانہ جُملے کسے گئے اور بھارت کو بد امنی پھیلانے اور مذاکرات کی دعوت قبول نہ کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ تاہم گذشتہ روز بھارتی آرمی چیف نے ایک مرتبہ پھر سے پاکستان کو جنگ کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ حالات تیزی سے جنگ کی جانب جا رہے ہیں، جنگ اعلان کرکے نہیں بلکہ اچانک چھیڑ دی جاتی ہے۔بھارت کے پاکستان کے خلاف اس اعلان کے بعد سندھ کی ہندو برادری بھی میدان میں آ گئی اور جنگ کی صورت میں پاک افواج کے شانہ بشانہ جنگ لڑنے کا اعلان کر دیا۔ بھارت کے جنگی
جنون کے جواب میں سندھ میں بھارت سے ملحقہ سرحدی ضلع عمرکوٹ سمیت پوری پاکستانی قوم جاگ اُٹھی۔سندھ کی ہندوبرادری نے بھارت کے ساتھ جنگ ہونے کی صورت میں پاک فوج کے شانہ بشانہ لڑنے کا اعلان کردیا ہے۔اس معاملے پر سندھ کی سرحدی اضلاع کی اقلیتی برادری کا جذبہ حب الوطنی جوش
اورولولہ قابل دید ہے۔ یہ پاکستان سے محبت ہی ہے جس کی وجہ سے وطن عزیزکی سلامتی و بقا کی خاطر تمام اقلیتیں پاک افواج کے شانہ بشانہ اپنا تن، من اوردھن قربان کرنے کے لیے تیار ہیں اور اپنے وطن کی حفاظت کے لیے قوم کسی بھی خطرے سے نمٹنے کا اعلان کر چکی ہے۔ اقلیتی رہنماؤں بھگوان داس جٹیا،(ر)استاد ٹیکمداس سنگراسی،ڈاموں مل،رمیش رتنانی، بنسی مالھی اورصحافی سماجی رہنمابھگوان داس
لوہانہ نے بھی پاکستان سے اظہار یکجہتی کیا اور کہا کہ ہم یہاں مقیم ہیں ، اور ہندو ہونے کے باوجود پاکستان ہی ہمارا ملک ہے ، ہم اپنے ملک کی سلامتی کے لیے کسی بھی خطرے کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں اور اگر بھارت نے جنگ چھیڑی تو ہم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ بھارت کا مقابلہ کریں گے اور کسی قُربانی سے گریز نہیں کریں گے۔اقلیتوں کے اس اعلان سے صاف ظاہر ہے کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے، یہی وجہ ہے کہ یہاں پُر امن طریقے سے رہنے والی اقلیتیں پاکستان سے بے پناہ محبت کرتی ہیں اور اس کی سلامتی کے لیے ہر جنگ لڑنے کو تیار ہیں۔