پاک فوج کے میجر کا تیسری جماعت کے بچے پر بدترین تشدد، پاکستانیوں نے کارروائی کا مطالبہ کردیا
پاکستان کی مسلح افواج سے بلاشبہ ہرپاکستانی بے انتہاءمحبت کرتاہے لیکن بدقسمتی سے کچھ عناصر اس ادارے کیلئے بھی بدنامی کا باعث بن جاتے ہیں، ایسا ہی ایک میجر نے ڈیرہ اسماعیل خان میں کیا جس کے بعد پاکستانیوں نے پاک فوج سے کارروائی کا مطالبہ کردیا۔
آئی سرجن’ ڈاکٹرتوصیف آفریدی ‘ نے متاثرہ بچے اورفوجی وردی میں ملبوس میجر کی اہلیہ کے ہمراہ تصاویرشیئرکرتے ہوئے بتایا کہ ”اس شخص نے فوجی وردی میں ملبوس ہوکر ایک بچے پر ڈیرہ اسماعیل خان کے درابن روڈ پر موجود سٹی سکول میں جا کر اس لیے تشدد کیا کیوں کہ اسکے بیٹے کی اور اس متاثرہ بچے کی آپس کی لڑائی ہوئی تھی جسکا بدلہ لینے یہ بہادر اپنی بیگم کے ہمراہ سٹی سکول جا پہنچا اور بچے کو بلوا لیا، خاتون نے تو ماں بہن کی گالیاں دیں جبکہ بہادر باپ نے تیسری کلاس کے بچے کو تھپڑوں اور لاتوں سے مارا اور تصویر میں بچے کے گالوں پرتشدد نشانات کو واضح طورپر دیکھا جاسکتاہے ‘۔ ڈاکٹرتوصیف آفریدی نے مطالبہ کیا ہے کہ ہماری قابل فخر فوج میں اگر کچھ غلط سوچ کے ایسے لوگ ہیں تو انکے خلاف فوجی قانون کے مطابق کاروائی ہونی چاہیے کیوں کہ انکی وجہ سے امیج خراب ہوتا !ہم اپنی فوج سے بہت پیار کرتے اور آعلیٰ افسران سے فوجی وردی کا غلط استعمال کرنے پر میجر کو سزا دینے کا مطالبہ کرتے ! کسی کو بدمعاشی کا کوئی حق نہیں۔جب سٹی سکول کے ذرائع سے ڈیلی پاکستان نے رابطہ کیا تو ذرائع نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ صاحب اکیلے اپنی فیملی کے ہمراہ تھے،ان کا ذاتی فعل ہے، ان کے ساتھ پاک فوج کا کوئی دوسرا اہلکار یا عہدیدار موجود نہ تھا۔
دوسری طرف متاثرہ بچے حسن نے آئس کریم کھاتے ہوئے ایک ویڈیو میں بتایاکہ ارباب کے والد نے مارا ہے ، لاتیں ماری ہیں جبکہ اس کی ماں نے میری مما کو گالیاں دیں ، ہماری سکول کی میڈم نے ان کے سامنے کچھ بھی نہیں کہا، ارباب اور میری لڑائی ہوئی تھی ۔
یہ ویڈیو سامنے آنے پر سوشل میڈیا صارف عدنان راجپوت نے آئی ایس پی آر سے کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ یہ ہماری مسلح افواج کی توہین ہے ، اس شخص کو سخت سے سخت سزا دی جائے ، وہ آرمی اور پاک آرمی کی اقدارکی نفی کررہاہے‘‘۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ ’’ڈی جی آئی ایس پی آر مہربانی کرکے یہ تھریڈ دیکھیں،،، اگر یہ ملزم ہے تو لازمی سزا ملنی چاہیے جیسا کہ یہ ہماری مسلح افواج کی بدنامی کا باعث بن رہاہے ‘۔