”سعودی عرب بھیجا گیا پاک فوج کا دستہ دراصل کس کام کیلئے گیاہے “میجر جنرل آصف غفور نے بلا آخر وہ بات بتا دی جسے سننے کیلئے پوری قوم بے تاب تھی

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہاہے کہ سعودی عرب میں کوئی ڈویژن لڑنے کیلئے نہیں بھیجی ،پاکستان کا 1982 سے سعودی عرب کے ساتھ تعاون کا معاہدہ ہے جس کے تحت فوج بھیجی جاتی ہے ۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور کا کہناتھا کہ پاکستانی فوج صرف سعودی عرب کی سرحدی حدود کے اندر ہوگی اور ایران کے خلاف کسی عمل کا حصہ نہیں ہوگی، سعودی عرب بھیجی جانے والی پاکستانی فوج یمن جنگ کا حصہ نہیں ہوگی، سعودی عرب سے باہمی معاہدے کے تحت ہی پاکستانی فوج وہاں جائے گی جو صرف مشاورتی و تربیتی خدمات فراہم کرے گی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں کوئی ڈویژن لڑنے کے لیے نہیں بھیجی، پاکستان کا 1982 سے سعودی عرب سے فوجی تعاون کا معاہدہ ہے جس کے تحت فوج بھیجی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی قراراد د تھی کہ یمن کے خلاف فوج نہیں بھیجیں گے اور فوج نہیں گئی،اگر فوج کو بھیجنا ہے تو یہ حکومت کی منظوری سے ہوگا۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.