پاکستان میں کرپٹ اور لٹیرے عناصر کی شامت آ گئی ، چین اور پاکستان نے کس اہم نکتے پر اتفاق کر لیا ؟ شریفوں اور زر والوں کی نیندیں اڑا دینے والی خبر

کرپشن کے خاتمے پر پاکستان چین متفق ہوگئے، وائٹ کالر کرائمز کا خاتمہ عمران خان کے 5نکات میں سر فہرست ہے ،وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہےکہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے، ٹورازم کوریڈور، غربت میں کمی کیلئے فنڈ کا قیام اور آزاد تجارت کیلئے اقدامات کرنا ہونگے، گوادرتیزی سے دنیا کا

تجارتی مرکزبن رہا ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہےکہ بی آر آئی منصوبے میں کرپشن برداشت نہیں ہو گی،ون بیلٹ ون روڈ ماحول دوست اور پائیدار منصوبہ ہے جو تمام شراکت داروں کیلئے اعلیٰ معیار کی ترقی کے مواقع پیدا کریگا۔روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہےکہ مالیاتی کرنسی اور پالیسی کے استحکام کیلئے چین کیساتھ ملکر کام کرینگے، صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے اقدامات ضروری ہیں، بیلٹ اینڈ روڈ فورم علاقائی ترقی کے لیے اہم ثابت ہوگا۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلق جاری فورم کےموقع پر ورلڈ بینک کی سی ای او کرسٹالینا جارجیوا اور آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لیگارڈسے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی جس میں مختلف امورپر تبادلہ خیال اورپاکستان کیلئے معاشی پیکج پر گفتگو کی گئی، کرسٹین لیگارڈ کا کہناتھاکہ عمران خان سے مذاکرات مثبت رہے۔ وزیر اعظم عمران خان اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف کی بھی فورم کے موقع پر ملاقات ہوئی جس میں توانائی اور دیگر شعبوں میں باہمی شراکت داری کے مزید فروغ کےلئے دوطرفہ تبادلوں کو تقویت دینے پر اتفاق کیا گیا۔تفصیلات کےمطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ʼبیلٹ اینڈ روڈ فورم 2019ʼ کی افتتاحی تقریب میں وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیش کردہ 5نکات میں کہاکہ وائٹ کالر کرائم کا خاتمہ، ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے، ٹورازم کوریڈور، غربت میں کمی کیلئے فنڈ کا قیام اور آزاد تجارت کیلئے اقدامات کرنا ہونگے،بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے پاکستان میں توانائی بحران میں کمی ہوئی،چین کے تعاون سے گوادرتیزی سے دنیا کا تجارتی مرکزبن رہا ہے،

پاکستان وائٹ کالرکرائم کے خاتمے کے لیے بھرپور اقدامات کررہا ہے،چین سے زراعت، صحت اور تعلیم میں تعاون کا فروغ چاہتے ہیں، بنیادی ڈھانچے، ریلوے، آئی ٹی اورتوانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستان اورچین سی پیک کے اگلے فیز کی طرف بڑھ رہے ہیں، سی پیک کے اگلے فیز میں اسپیشل اکنامک زونزکا قیام ہوگا،ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے اور پاکستان چین کی اس بڑی کاوش کا ابتدائی شراکت دار ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے فورم کو بتایا کہ غربت کے خاتمے کے لیے پاکستان میں ʼاحساس کے نام سے ایک پروگرام شروع کیا گیا ہے اور ماحول کی بہتری کے لیے دس ارب درخت لگانے کے منصوبے کا بھی آغاز ہوچکا ہے۔عمران خان نے اس موقع پر شرکا کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان وائٹ کالر جرائم کے خاتمے کے لیے بھر پور اقدامات کر رہا ہے کیونکہ وائٹ کالر کرائم ہی ترقیاتی کاموں کو برباد کرتا ہے،اس دوران وزیر اعظم نے شرکا کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اقتصادی ترقی کے لیے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پرکشش مواقع فراہم کر رہا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دوسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم سے خطاب کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے کیونکہ فورم باہمی رابطوں اور شراکت داری کا اہم ذریعہ ہے اور پاکستان کی غیر مشروط حمایت پر چین کی قیادت کا شکرگزار ہوں۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پرامن اور ترقی یافتہ دنیا کے لیے ہماری کوششیں جاری ہیں

اور اس مقصد کے لیے پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لے بھر پور کوششیں کر رہا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے یہ بھی کہا ہے چین سے دوستی میں ہر چیلنج کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں،ہر چیلنج میں پاک چین دوستی ناقابل تسخیر ہے۔چینی صدر شی جن پنگ نے دوسرے عالمی بیلٹ اینڈ روڈ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام امور شفاف طریقے سے سرانجام دیے جانا چاہئیں ، ہمیں ان منصوبوں میں کرپشن برداشت نہیں کرنا چاہیے ،ان کا ملک بنیادی ڈھانچے کے اس بین الاقوامی منصوبے میں شفافیت کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے،ون بیلٹ ون روڈ ایک ماحول دوست اور پائیدار منصوبہ ہونا چاہیے، یہ وسیع تر منصوبہ تمام شراکت داروں کے لیے اعلی معیار کی ترقی کے مواقع پیدا کرے گا۔روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہےکہ دوسرے ممالک کی آزادی اور خود مختاری کا احترام

کرنا چاہئے، مالیاتی کرنسی اور پالیسی کے استحکام کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کریں گے، صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے اقدامات ضروری ہیں، بیلٹ اینڈ روڈ فورم علاقائی ترقی کے لیے اہم ثابت ہوگا، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے عالمی کوششوں کی ضرورت ہے،شاندار مشترکہ مستقبل کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، چین کے ساتھ روس کی ذہنی ہم آہنگی ہے، چینی صدر کے اس اقدام کو سراہتے ہیں۔دوسری جانب ورلڈ بینک سی ای او نے پاکستان کے ساتھ تعاون مزید مضبوط بنانے کا وعدہ اور فنڈز کی فراہمی جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا جبکہ وزیراعظم نے خطے میں اقتصادی استحکام کے لئے ورلڈ بینک کے کرادار کی تعریف کی،وزیراعظم نے سماجی فلاح و بہبود کے حکومتی پروگرامز سے بھی آگاہ کیا۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.