ماسکو میں آج پاکستان اور روس نئی تاریخ رقم کرنے والے ہیں کیونکہ۔۔۔

گزشتہ کئی دہائیوں سے روس کے ساتھ پاکستان کے تعلقات سرد مہری کے شکار تھے مگر نئی حکومت کے آتے ہی کچھ شاندار تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ روس کے ساتھ نا صرف ہمارا عسکری تعاون بڑھ رہا ہے بلکہ اقتصادی میدان میں بھی ایک ایسا تاریخی قدم اٹھایا جا رہا ہے کہ جس کی ہماری گزشتہ 70 سال کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

ٹائمز آف اسلام آباد کے مطابق پاکستان اور روس آج 10 ارب ڈالر کے تاریخی آف شور گیس پائپ لائن معاہدے پر روسی دارالحکومت ماسکو میں دستخط کر رہے ہیں۔ اس مفاہمتی یاداشت پر دستخط کے لئے حکومت پاکستان کے پیٹرولیم ڈویژن کی ٹیم پہلے ہی روس روانہ ہو چکی ہے۔ مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہونے کے بعد روسی توانائی کمپنی ”گیزپرام“ فزیبلیٹی سٹڈی کا آغاز کرے گی۔

انٹرسٹیٹ گیس سسٹم (آئی ایس جی ایس) ، جو کہ پاکستان کی سرکاری کمپنی ہے جس کے ذمہ توانائی سے متعلقہ معاملات ہیں اور اس سے پہلے بھی یہ کمپنی تاپی جیسے گیس پائپ لائن منصوبوں پر کام کر رہی ہے،کو گیزپرام کے ساتھ اس نئے منصوبے پر کام کرنے کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے آئی ایس جی ایس دس ارب ڈالر کے ترکمانستان ، افغانستان ، پاکستان ، بھارت گیس پائپ لائن منصوبے پر کام رہی ہے، جسے مختصر الفاظ میں تاپی گیس پراجیکٹ کہا جاتا ہے۔ یہ منصوبہ جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کو منسلک کرے گا اور اس پر کام اگلے سال مارچ میں شروع ہوگا۔

روس کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت پاکستان تقریباً 50 کروڑ سے لے کر ایک ارب مکعب فٹ گیس خریدے گا۔ گیس کی درآمد کے لئے زیر آب پائپ لائن تین سے چار سال میں مکمل ہوگی۔

اس وقت روس بڑے پیمانے پر یورپ اور ترکی کو گیس برآمد کر رہا ہے۔ روس کیلئے بھی پاکستان کے ساتھ کیا گیا معاہدہ بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ بوجوہ یورپ کو گیس کی برآمد رکنے کی صورت میں اس کے پاس پاکستان کو گیس برآمد کرنے کی آپشن موجود رہے گی۔ یوکرین اور کرائمیا کے معاملے پر امریکہ کے ساتھ ہونے والے جھگڑے کے بعد روس متبادل علاقوں کی تلاش میں تھا جنہیں گیس بیچی جا سکے۔ پاکستان کے ساتھ ہونے والا معاہدہ اس حوالے سے روس کیلئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.