’’ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو اخلاقی برتری دے دی۔۔۔۔ ‘‘ عمران خان کے حلف اُٹھانے کے بعد برطانوی طرز حکومت پر ملک میں پہلی بار کیا کام کِیا جائے گا؟ خبر آتے ہی پاکستانی خوشی سے جھوم اُٹھے

’’ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میرا مقصد وزیراعظم ی

ا ایم این اے بننا نہیں، قوم سے کئے گئے وعدے پورے کرنے ہیں،انہوں نے کہا کہ میں آپ سے اس بات کا تقاضا کبھی نہیں کروں گا جس پر میں خود عمل نہ کروں، برطانوی طرز پرہرہفتے ایک گھنٹہ سوالات کے جواب د وں گا ۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمیں آج اخلاقی طور پر کمزور ترین اپوزیشن کا سامنا ہے ،حزب اختلاف کے پاس مولانافضل الرحمان توہیں مگر اخلاقی وروحانی قوت نہیں،آج اللہ نے آپ کو اخلاقی برتری دی ہے۔پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آپ لوگوں نے پارٹی کےلئے بڑی

محنت کی،پارٹی کے ابتدائی کارکنوں کی خدمات قابل تحسین ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ملک مالی طور پر بحران کا شکار ہے، ہمیں ملک کو مالی بحران سے نکالنا ہے، آپ کواپنے مقاصد سے نہیں ہٹنا،عوام نے جس منشور پر ووٹ دیا اسے آگے لےکر چلنا ہے ۔سربراہ پی ٹی آئی نے کہا کہ میرا مقصد وزیراعظم یا ایم این اے بننا نہیں، قوم سے کئے گئے وعدے پورے کرنے ہیں،ملک مالی طور پر بحران کا شکار ہے، ملک کو مالی بحران سے نکالنا ہے۔انہوں نے کہا کہ قرضوں کی ادائیگی کےلئے بیرون ملک پاکستانیوں سے رجوع کرینگے، چیئرمین

پی ٹی آئی نے کہا کہ کارکردگی کے پہلے 6ماہ انتہائی اہم ہیں، سیاست عبادت سمجھ کر کریں، پرانی سیاست ختم کرنا ہوگی ، اگر خدمت نہ کر سکے تو اے این پی سے بھی برا حال ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں جہاں امیدوار کا چہرہ تبدیلی سے نہیں ملتا تھا وہاں عوام نے مسترد کردیا ، مجھ پر آج سب سے بڑی ذمے داری آن پڑی ہے ، جدوجہد سے بھرپور زندگی اتار چڑھاو¿ سے عبارت ہوتی ہے ۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ عوام آپ کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ آپ ان کےلئے پالیسیاں بنائیں ،1970 میں عوام نے مستحکم سیاسی اشرافیہ کو شکست دی ، ستر کی دہائی کے بعد آج عوام نے دوجماعتی نظام کو شکست دی ، ایسا تاریخ میں شاذونادرہی ہوتا ہے کہ دوجماعتی نظام میں تیسری جماعت کو موقع ملے ،عوام تبدیلی کےلئے نکلے اور اپنا فیصلہ سنایا ۔انہوں نے کہا کہ عوام نے آپ کو پارلیمان میں بھیجا ہے تاکہ آپ نچلے طبقے کو اوپر اٹھائیں ، عوام چاہتے ہیں کہ پارلیمان ان کےلئے قانون سازی کرے ، آپ نے بحیثیت ٹیم مکمل اتحاد و اتفاق اپنانا ہے۔عمران خان نے کہا کہ عوام ہمیں روایتی سیاسی جماعتوں سے الگ دیکھتے ہیں ،

آپ عوام کی امیدوں پر پورا اتریں اللہ آپ کو وہ عزت دیگا جس کا تصور بھی ممکن نہیں ، انہوں نے کہا کہ میں خود مثال بنوں گا اور آپ سب کو بھی مثال بننے کی تلقین کروں گا ۔پاکستان کے متوقع وزیراعظم نے کہا کہ ہماری یہ جدوجہد پاکستان کا مستقبل بدل دے گی ، بائیس سال کی جدوجہد کا پہلا مرحلہ آج مکمل ہوا ، اس دوسرے مرحلے کیلئے میں نے بائیس برس تیاری کی ۔ان کا کہناتھا کہ وزرا کو بھی صحیح معنوں میں جوابدہ بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ آج اخلاقی طور پر کمزور ترین اپوزیشن کا سامنا ہے ،حزب اختلاف کے پاس مولانافضل

الرحمان توہیں مگر اخلاقی وروحانی قوت نہیں،آج اللہ نے آپ کو اخلاقی برتری دی ہے۔عمران خان نے کہا کہ آپ نے عوام کے پیسے کو اللہ کی امانت سمجھنا ہے،آپ نے قوم کا پیسا بچانا ہے تاکہ عوام کی فلاح پر خرچ کیا جاسکے ،میں فیصلے میرٹ پر اور قوم کے مفاد کیلئے کروں گا۔انہوں نے کہا کہ میں آپ سے اس کا تقاضا کبھی نہیں کروں گا جس پر میں خود عمل نہ کروں، برطانوی طرز پرہرہفتے ایک گھنٹا سوالات کے جواب د وں گا ۔ اور یہ سب اب پاکستان میں ہوگا۔

Source

Comments are closed.