پاکستان بھارت سے بدلہ لینے کیلئے کس خطرناک حد تک جا سکتا ہے ؟ سینئرصحافی حامد میرنے سب سے بڑی نیوز بریک کردی

پاک بھارت کشیدگی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جنگ کا خطرہ بھی بڑھ چکا ہے ، سینئر صحافی و معروف اینکر پرسن حامد میر نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا اجلاس بلانے کے حوالے سے آگاہ کیا ہے ،

حامد میر نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا اجلاس بلانے کے حوالے سے آگاہ کیا ہے ،نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی نیو کلیئر ہتھیاروں کو ڈیل کرتی ہے ،میں یہ نہیں کہہ رہا کہ پاکستان نے بھارت کو ایٹمی حملے کی دھمکی دی ہے لیکن دونوں ممالک ایٹمی قوتیں ہیں ۔ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کے بعد رد عمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں وقت پڑنے پر نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی نیو کلیئر ہتھیار استعمال کرنے کی اجاز ت دے سکتی ہے ،اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ اجلاس میں ہو گا ۔حامد میر نے کہا کہ بھارت میں بھی دہشت گردوں کے اس طرح کے کیمپ موجود ہیں

جہاں سے تربیت حاصل کر کے دہشت گرد پاکستان میں حملے کرتے ہیں ،ان کے خلاف بھی کارروائی کی جا سکتی ہے ، یاد رہے کہ اس سے قبل پاک فوج نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ اب وہ پاکستان کے جواب کا انتظار کرے جو انہیں حیران کردے گا، ہمارا ردِعمل بہت مختلف ہوگا، اس کے لیے جگہ اور وقت کا تعین ہم خود کریں گے، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت پاکستان دشمنی میں بھی بے وقوفی دکھا رہا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو بتاؤں گا کہ آج کیا ہوا،

اور اس پر بھارتی میڈیا کس طرح سے بات کررہا ہے، انہوں نے بریفنگ کے دوران بھارت کے مختلف میڈیا چینلز کی جانب سے شائع کی جانے والی شہ سرخیوں کو بھی اسکرین پر دکھایا، انہوں نے کہا کہ ایک محاورہ ہے کہ بے وقوف دوست سے عقل مند دشمن بہتر ہوتا ہے، لیکن یہاں بھارت دشمنی میں بھی بے وقوفی کا ثبوت دیتا ہے، میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت نے دعویٰ کیا کہ اس کے طیارے 21 منٹ تک ایل او سی کی دوسری جانب پاکستان کی فضائی حدود میں دراندازی کرتے رہے جو جھوٹے دعوے ہیں، اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ ’اللہ کی ذات بڑی ہے ، آئیں پاکستان کی حدود میں 21 منٹ تک

رہ کر دکھائیں، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ گزشتہ چنددنوں سے پاک بھارت کشیدگی جاری ہے، حالیہ کشیدگی کا آغاز پلوامہ میں ہونے والے حملے کے بعد ہوا، انہوں نے کہا کہ ’پلوامہ کے بعد وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عوام سے بات چیت کی اور انہیں اعتماد میں لیا، جس کے بعد میں نے (میڈیا سے) تفصیلی بات چیت کی، میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ’وزیراعظم نے کہا تھا کہ آپ (بھارت) نے اگر پاکستان پر حملہ کیا تو ہم جواب کا سوچیں گے نہیں بلکہ جواب دیں گے، میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ جس دن سے کشیدگی کا آغاز ہوا جنگ کی تیاری کے طریقہ کار کے مطابق بری، فضائی اور بحری افواج نے اقدامات کیے ہوئے ہیں۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.