پاکستان نے چالاکی سے اپنے 60 ارب روپے بچالئے، مگر کیسے؟ ایسی خبر جو پاکستانیوں کو بہت کم سننے کو ملتی ہے

ہمارے ہاں یہ بات تو عام سننے کو ملتی ہے کہ حکمرانوں نے عوام کے اربوں روپے ہڑپ کر لئے یا اپنی نا اہلی کے سبب برباد کر ڈالے، مگر یہ حیرتناک خبر آپ نے کم ہی سنی ہو گی کہ حکومت نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچا دیا۔ تو اب یہ عجب قصہ بھی سُن لیجئے کہ پاکستان نے قطر سے ایل این جی کی خریداری کا معاہدہ کرتے وقت کچھ ایسی چال چلی کہ ملکی خزانے کے 60 کروڑ ڈالر (تقریباً 61 ارب پاکستانی روپے) بچا ڈالے۔

”بلومبرگ“ کے مطابق پاکستان کی قومی آئل مارکیٹنگ کمپنی کی جانب سے سینیٹ کمیٹی کے سامنے دو ہفتے قبل ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 2016ءمیں قطر کے ساتھ گیس کا معاہدہ کس طرح کیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو سال تک بات چیت

ہوتی رہی لیکن قطر ایل این جی کی قیمت کم کرنے پر تیار نہیں تھا۔ پاکستان نے اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے 2015ءکے اواخر میں دو بڑے ٹینڈر جاری کئے جس کے نتیجے میں رائل ڈچ شیل پٹرولیم کمپنی اور بی پی پٹرولیم کمپنی جیسی بڑی اور عالمی شہرت یافتہ کمپنیاں بھی اپنی پیشکشیں لے کر آگئیں۔ اس دوران قطر گیس آپریٹنگ کمپنی کے ساتھ بھی بات چیت جاری رکھی گئی۔

پاکستان کو گیس بیچنے کے لئے متعدد عالمی شہرت یافتہ کمپنیوں کے میدان میں کُود پڑنے کا نتیجہ یہ ہوا کہ بالآخر قطر نے اپنی گیس کی قیمت کم کرنے کی پیشکش کر دی اور یوں پاکستان کو 60 کروڑ ڈالر سے زائد کی بچت ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکام نے قطر کو بتایا تھا کہ سوئٹزرلینڈ کی کمپنی گنور گروپ لمیٹڈ نے سب سے کم بولی دے دی ہے، جس پر قطری گیس کمپنی نے کہا کہ وہ بھی اسی قیمت پر گیس فراہم کرنے کو تیار ہیں۔ پاکستان نے گنور گروپ کے ساتھ بھی معاہدہ کیا، لیکن بیشتر گیس کی خریداری کا معاہدہ بالآخر قطری گیس کمپنی کے ساتھ ہی طے پایا۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.