یہ ہے پاکستان کی سب سے بہادر لڑکی جس نے وہ کام کردیا جس کا سن کر ہی مردوں کی بھی ٹانگیں کانپنے لگ جاتی ہیں

سکیورٹی فورسز اور بالخصوص بم ڈسپوزل سکواڈ کا حصہ بننا بہت ہی دل گردے کا کام ہے کیونکہ اس کام میں آپ کی زندگی ہر وقت داﺅ پر لگی ہوتی ہے لیکن پشاور کی رافعہ بیگ نے بم ڈسپوزل سکواڈ کا حصہ بن کر سب اندازے غلط ثابت کردیے اور اس شعبے میں آنے والی پاکستان کی سب سے پہلی خاتون بن گئیں جو کہ نہ صرف ایک منفرد اعزاز ہے بلکہ ان کے بلند عزم اور ہمت کا بھی عکاس ہے۔

خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والی رافعہ بیگ پڑھے لکھے گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں، وہ خود ٹرپل ایم اے ہیں، انہوں نے انٹرنیشنل ریلیشنز میں ماسٹرز کی 2 ڈگریاں حاصل کررکھی ہیں اس کے علاوہ ان کے پاس اکنامکس میں بھی ماسٹرز کی ڈگری ہے۔ رافعہ بیگ نے انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی کے ساتھ کام کیا جس کے بعد ان میں قانون سیکھنے کی چاہ پیدا ہوئی اور انہوں نے ایل ایل بی میں بھی داخلہ لے لیا۔

خیبر پختونخوا میں امن عامہ کی دگرگوں صورتحال نے رافعہ بیگ کے دل میں پولیس فورس جوائن کرنے کی خواہش پیدا کی اور لگ بھگ 8 سال پہلے وہ خیبر پختونخوا پولیس فورس کا حصہ بن گئیں، اس عرصے کے دوران انہوں نے انتہائی مشکل علاقوں اور بالخصوص ریڈ زونز میں ڈیوٹیاں سرانجام دیں۔
\
اپنے بلند حوصلے کے باعث رافعہ بیگ نے صرف پولیس فورس میں ہی شمولیت پر اکتفا نہیں کیا بلکہ انہوں نے نوشہرہ کے سکول آف ایکسپلوزو ہینڈلنگ سے 31 مرد ارکان کے ساتھ مل کر 15 روز کی بم ڈسپوزل کی تربیت حاصل کی اور بم ڈسپوزل سکواڈ کا حصہ بن گئیں۔

صرف 29 سال کی عمر میں اپنے مادروطن کیلئے اتنا کچھ کرنے والی رافعہ بیگ پاکستان کی تمام لڑکیوں اور خواتین کیلئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتی ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.