”پاکستان کی خارجہ پالیسی راولپنڈی سے پارلیمنٹ منتقل کی جائے “رضا ربانی نے ایسی بات کہہ دی کہ آرمی چیف کو بھی غصہ آجائے
سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما رضا ربانی نے کہا ہے کہ ہم جانتے ہیں پاکستان کی خارجہ پالیسی کہاں بنتی ہے لہٰذا ہم چاہتے ہیں کہ خارجہ پالیسی پنڈی سے پارلیمنٹ منتقل کی جائے اور پارلیمنٹ خارجہ پالیسی بنائے۔ان کاکہنا تھا کہ پارلیمنٹ تمام ریاستی اداروں کی ماں ہے، آئین کے تحت بنا پہلا ادارہ مشترکا مفادات کونسل اور دوسرا این ایف سی ہے، آئینی ادارہ ای سی پی اور آڈیٹر جنرل بھی ہے، بدقسمتی سے تمام آئینی اداروں میں آپس کی ہم آہنگی نہیں، 6 سال ہوگئے، این ایف سی ایوارڈ نہیں آیا۔
صدارتی خطاب پر سینیٹ میں بحث کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ ہر ادارہ دوسرے ادارے کے دائرہ اختیار میں گھس رہا ہے، آئین کے تحت دیے جانے والے اختیارات کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، ادارے اور ریاست تب مضبوط ہوتے ہیں جب آئین کے تقاضے پورے کیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام ادارے پارلیمنٹ کو جوابدہ ہیں، پارلیمان کو غیر فعال کیا جا رہا ہے، افسوس ہوا جب وزیرخارجہ نے کہا کہ کچھ ایسی باتیں ہیں جو نہیں بتائی جاسکتیں، وہ کونسی چیز ہے جو پارلیمان سے چھپائی جاسکتی ہے؟ ۔