پاکستان کی جس جگہ پر بھارت نے بم گرا کر 300 لوگ مارنے کا دعویٰ کیا، وہاں الجزیرہ بھی پہنچ گیا، موقع پر کیا دیکھا؟ پوری دنیا کو بتادیا
بھارت نے دو روز قبل پاکستانی شہر بالاکوٹ کے قریب بمباری کرکے 300سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ پاکستانی میڈیا نے اسی روز موقع پر پہنچ کر اس کے دعوے کی قلعی کھول دی تھی اور اب الجزیرہ بھی وہاں پہنچ گیا ہے اور حقیقت دنیا کو دکھا دی ہے۔ الجزیرہ کے نمائندے نے قصبہ جابہ کے اس مقام کا دورہ کیا جہاں بھارت کی طرف سے یہ کارروائی عمل میں لائی گئی۔ اس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جابہ سے کچھ فاصلے پر چار جگہ بم دھماکے ہونے سے گڑھے پڑے ہوئے ہیں اور ان گڑھوں پر بموں کے دھاتی ٹکڑے تاحال موجود ہیں تاہم وہاں کسی شخص کے ہلاک ہونے یا کسی عمارت کو نقصان پہنچنے کے کوئی آثار موجود نہیں۔ اس بمباری سے صنوبر کے کچھ درخت اور ایک کسان کا کھیت تباہ ہوا۔
بموں سے پڑنے والے چاروں گڑھے ایک دوسرے سے کافی فاصلے پر تھے جن میں بموں کے دھاتی ٹکڑے اب بھی موجود ہیں۔ مقامی لوگوں نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ دھماکے سننے کے فوراً بعد اس جگہ کی طرف دوڑے تاہم انہیں وہاں کوئی ایک شخص بھی نہیں ملا جو زخمی ہوا ہو یا کسی کی ہلاکت ہوئی ہو۔ 58سالہ نوران شاہ کا کہنا تھا کہ ”میں پہلے دھماکے کی آواز سن کر جاگا۔ یہ لگ بھگ رات تین بجے کا وقت تھا۔ دھماکے کی آواز پر جاگنے کے بعد میں بستر سے نکلا اوربھا گ کر باہر گیا۔ پہلا بم میرے کھیت میں گرا تھا اور دوسرا میرے گھر کے پاس۔ جب میں گھر سے باہر نکلا اس وقت دوسرا دھماکہ ہوا اور کوئی پتھر یا بم کا کوئی ٹکڑا میرے ماتھے میں آ کر لگا جس سے میں زخمی ہو گیا۔ “ نوران کے ہمسائے 50سالہ سید رحمان شاہ کا کہنا تھا کہ ”میں بھی بم دھماکوں کی آواز سن کر باہر نکلا۔ ہم نے چار دھماکے سنے جن میں سیکنڈز کا وقفہ تھا۔ مجھے ایسے لگ رہا تھا جیسے قیامت آ گئی ہو۔ جب میں گھر سے باہر نکل کر نوران کے گھر کی طرف آیا تو تب تک وہ زخمی ہو چکا تھا۔ دھماکے سے اس کے گھر کی ایک دیوار کو بھی نقصان پہنچا تھا۔ ہم کسان ہیں اور گندم اور مکئی اگاتے ہیں۔ کچھ مال مویشی پالتے ہیں۔ بھارت نے ہم پر ہی بم برسا دیئے۔“