یا اللہ خیر :شدید طوفان کا سسٹم پاکستان میں داخل ۔۔۔ صورتحال بگڑنے کا خدشہ پیدا ہوگیا

صورتحال بگڑنے کا خدشہ، طوفان کا سسٹم پاکستان میں داخل ہوگیا، شمال مشرقی اور مغربی بلوچستان میں ایران سے طوفان کا نیا سسٹم داخل، بدھ سے جمعے تک طوفانی بارشوں اور تیز آندھی کا امکان، شدید بارشوں اور ژالہ باری کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ تفصیلات کے

مطابق پاکستان کے بیشتر علاقوں میں بارشوں کا نیا اور غیر متوقع سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔خاص کر صوبہ بلوچستان بارشوں کے نئے سلسلے کی زد میں ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شمال مشرقی اور مغربی بلوچستان میں ایران سے طوفان کا نیا سسٹم داخل ہوگیا ہے۔ اس سسٹم کے باعث بدھ سے جمعے تک طوفانی بارشوں اور تیز آندھی کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ شدید بارشوں اور ژالہ باری کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ژوب، شیرانی،موسی خیل، لسبیلہ، خضدار، قلعہ عبداللہ،ہرنائی اضلاع متاثر ہو سکتےہیں۔چاغی،نوشکی، قلعہ سیف اللہ،زیارت،کوہلو میں بھی طوفان باد وباران کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ دوسری جانب

گزشتہ روز سے صوبہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ آندھی طوفان کے ساتھ ژالہ باری بھی ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز سے صوبہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں جاری طوفانی بارش کے باعث ٹریفک حادثات رونما ہوئے ہیں۔ان ٹریفک حادثات میں 5 افراد جان کی بازی ہار بیٹھے جبکہ کئی افراد زخمی ہوئے۔ جبکہ طوفانی بارش کے باعث کئی علاقوں میں مکانات گرنے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ بارش کے باعث سب سے خوفناک ٹریفک حادثہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں پیش آیا۔ بدھ کی صبح کو بلوچستان کے علاقے خضدار وڈھ کے مقام پر بارش کے

دوران خضدار سے کراچی آنے والی 3 پنجگور کوچوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 5 مسافر موقع پر ہی جاں بحق جبکہ 15 سے زائد مسافر مسافر شدید زخمی ہوگئے جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔حادثہ کی اطلاع ملتے ہی لیویز اہلکاروں نے جاثے وقوعہ پر پہنچ کر ایدھی کے رضاکاروں کو طلب کرلیا، حادثے میں جاں بحق اور زخمیوں کو فوری طور پر ایدھی ایمبولینسوں کے ذریعے مقامی اسپتال منتقل کیا گیا۔ ایدھی ذرائع کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والے افراد میں سے 9 زخمیوں کو طبی امداد کے لیے کراچی منتقل کیا گیا جبکہ جاں بحق افراد کا تعلق کراچی لیاری سمیت دیگر علاقوں سے بتایا جاتا ہے۔ کراچی بھیجے جانے والے زخمیوں کو سول اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.