’پاکستان روس کا نیا بہترین دوست ہے کیونکہ۔۔۔‘ روس نے چپکے سے پاکستان کے لئے کیا بڑا کام کردیا؟ جان کر بھارتیوں اور امریکیوں دونوں کے ہوش اُڑجائیں

کچھ ہمارے رہنماﺅں کے فیصلے اور کچھ خطے کے زمینی حقائق ایسے رہے کہ روس کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کبھی خوشگوار نہ ہو سکے۔اب جبکہ امریکا اور بھارت ملکر ہمیں آنکھیں دکھارہے ہیں تو ایسے میں یہ بات غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے کہ روس کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی نوعیت یکسر تبدیل ہو چکی ہے۔ دہائیوں پر محیط تلخی ختم ہو چکی ہے اور پہلی بار روس کی جانب سے پاکستان کے لئے وہ اقدامات کئے جا رہے ہیں جن کا چند سال قبل تک تصور بھی محال تھا۔

اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا کہ روس پاکستان کا نیا بہترین دوست بن چکا ہے، جو پہلے ہی ہمیں اٹیک ہیلی کاپٹر فروخت کرچکا ہے، ملٹری ٹریننگ میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کرچکا ہے، اور ہماری فوج کے ساتھ مشترکہ مشقیں بھی کرچکا ہے، جبکہ باہمی تعاون کے لئے مزید پیشرفت جلد سامنے آرہی ہے۔

جریدے ”نیشنل انٹرسٹ“ کے ایک خصوصی مضمون میں تجزیہ کار مائیکل پیک لکھتے ہیں کہ بھارت کبھی روس کا اتحادی ہو اکرتا تھا مگر وہ اب امریکہ سے اسلحہ خرید رہا ہے اور پاکستان جو سرد جنگ کے زمانے میں امریکہ کا اتحادی تھا اور روس کے خلاف تھا، آج روس کے قریب ہورہا ہے۔

برطانوی عسکری تھنک ٹینک ”رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹیٹیوٹ“ کے وزیٹنگ سکالر کمال عالم کا کہنا ہے کہ”پاکستانی فوج کا روس کو افغانستان اور وسطی ایشیاءمیں ایک اتحادی کے طور پر دیکھنا 200 سال پر محیط اس خطرے، بلکہ جنگ سے بالکل برعکس ہے جس کا مقصد دریائے آکسس کے اس پار سے آنے والے ریچھ (روس) کو روکنا تھا۔“

وہ مزید کہتے ہیں کہ روس اور پاکستان نے افغانستان میں ایک دوسرے کے ساتھ ا تحاد کرلیا ہے کیونکہ دونوں امریکہ کی افغان جنگ کو اپنی سکیورٹی کے لئے خطرہ سمجھتے ہیں۔ کمال عالم یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستانی فوج اب اس نتیجے پر پہنچ چکی ہے کہ روس افغانستان کے لئے خطرہ نہیں ہے، جس کا مطلب ہے کہ اب روس پاکستان کے لئے بھی خطرہ نہیں ہے۔

اب جبکہ امریکہ نے پاکستان کے ساتھ سخت رویہ اپنا رکھا ہے توروس کو مزید موقع مل رہا ہے کہ وہ پاکستان کو اپنے قریب کر سکے۔ روس اور چین کا پاکستان کے معاملے پر کوئی اختلاف نہیں ہے کیونکہ دونوں کا اس کے ساتھ اچھا تعلق امریکہ کے لئے مشکلات پیدا کرے گا۔ ایران کے ساتھ پاکستان کے تعلق کی بہتری کو بھی روس اچھی نظر سے دیکھتا ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں بھی خطے میں امریکہ کے لئے مشکلات بڑھیں گی۔

روس اور پاکستان کے تعلقات میں غیر معمولی بہتری کے باوجود تجزیہ کار کمال عالم نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ روس کے ساتھ پاکستان کا اتحاد فطری نہیں۔ انہوں نے اس کی وجہ یہ بتائی ہے کہ پاکستان کی شہری اشرافیہ پر انگریزی و امریکی ثقافت کے گہرے اثرات ہیں، یعنی اُن کے لئے مشکل ہو گا کہ روس کے لئے وہ لگاﺅ پیدا کر سکیں جو انہیں امریکا و برطانیہ سے ہے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.