پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات ختم ہوگئے، جائزہ مشن کے ساتھ اسٹاف کی سطح کا معاہدہ نہیں ہوسکا، جو واشنگٹن کی منظوری کے بعد ہوگا۔ اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف کا وفد صبح واپس روانہ ہوگا، آئی ایم ایف نے آئی ایم ایف پی پاکستان کے حوالے کردیا۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان کچھ معاملات تصفیہ طلب ہیں جن پر فیصلہ واشنگٹن کی منظوری سے ہوگا، پاکستان اور آئی ایم ایف کا ایکشن اور پیشگی اقدامات پر اتفاق ہوگیا۔
آئی ایم ایف کے ساتھ حکومتی معاملات حتمی مراحل میں داخل ہونے کےبعد روپے کی قدر میں مسلسل دوسرے روز بہتری دیکھی جارہی ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف سطح پر معاہدہ طے پانے کی امید اور آئندہ چند ہفتوں میں آئی ایم ایف بورڈ سے پاکستان کے پروگرام کی بحالی کی منظوری کی خبروں کے سامنے آتے ہی ملک میں معاشی سرگرمیاں مثبت سمت کی جانب بڑھنے لگی ہیں،
کل اور آج میں کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی بڑھتی قدر کو بریک لگی ہے اور روپیہ کی قدر میں ایک فیصد سے بھی زائد بہتری ریکارڈ کی گئی ہے۔
آج انٹر بینک میں کاروبار کے دوران ایک موقع پر ڈالر 5روپے 9 پیسے سستا ہونے کے بعد 268 روپے23 پیسے کی سطح پر آگیا تھا، تاہم کاروبار کے آخری مراحل میں ڈالر نے پلٹ وار کیا اور اپنی قدر میں بہتری دکھانا شروع کی،
مذاکرات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ وہ اچھی خبر دیں گے، آئی ایم ایف مشن کے ساتھ مذاکرات آن ٹریک ہیں، ہمارا ان سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی آئی ایم ایف جائزہ مشن کی ٹیم کے سربراہ سے ملاقات ہوئی تھی جس میں دونوں فریقین نے ریونیو بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔ ملاقات کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ترمیمی فنانس بل کی اصولی منظوری بھی دی۔