سعودی عرب میں پاکستانی شہری کی موت کے بعد کفیل کی شرمناک حرکت، سعودی حکومت کو ایکشن لینا پڑگیا

سعودی عرب میں ایک پاکستانی ورکر کی موت واقع ہو گئی جس پر اس کے کفیل نے ایسی شرمناک حرکت کر ڈالی کہ سعودی حکومت کو ایکشن لینا پڑ گیا۔ سعودی گزٹ کے مطابق 36سالہ شاہد علی نامی پاکستانی شہری سعودی عرب کے مشرقی صوبے میں گھریلو ڈرائیور کی نوکری کرتا تھا۔ وہ 19جنوری کو اچانک بیمار پڑگیا۔ اسے دمام کے ایک ہسپتال میں لیجایا گیا جہاں اسی روز اس کی موت واقع ہو گئی۔

رپورٹ کے مطابق شاہد کے کفیل نے اس کی میت واپس بھیجنے سے انکار کر دیا اور مطالبہ کیا کہ پہلے اس کی رہائش کا پرمٹ کینسل کرنے اور ایگزٹ ویزے کے پیسے دیئے جائیں۔یہ رقم 10ہزار ریال (تقریباً 3لاکھ 67ہزار روپے)بنتی تھی۔ دمام میں رہائش پذیر پاکستانی سوشل ورکر نیاز منشی نے سعودی گزٹ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ” شاہد آبائی شہر گجرات میں اس کے ورثاءاس کی میت واپس لانے کے لیے تڑپ رہے تھے اور ہر اس شخص سے رابطہ کر رہے تھے جس سے وہ کر سکتے تھے۔کسی طرح ان کا مجھ سے رابطہ ہوا اور ہم نے سعودی عرب میں واقع پاکستانی سفارتخانے سے مدد کی درخواست کی۔ پاکستانی سفارتخانے نے ہماری درخواست پر فوری اقدام کرتے ہوئے شاہد کی میت واپسی کے تمام اخراجات خود اٹھانے کا اعلان کیاتاہم کفیل کے انکار پر یہ کوشش ناکام ہو گئی۔“

نیاز منشی کا کہنا تھا کہ ”کفیل کے انکار کے بعد ہم نے صوبائی امیر پرنس سعود بن نائف کے دفتر کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ انہوں نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیا اور پولیس کے مداخلت کرنے پر شاہد کی میت واپسی کے لیے ضروری قانونی کارروائی مکمل ہو پائی۔شاہد کی میت واپسی کے انتظامات پر اٹھنے والے تمام اخراجات پاکستانی سفارتخانے نے ادا کیے جبکہ پی آئی اے اس کی میت مفت وطن واپس لے کر گئی۔ “

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.