’سنو، میری یہ غیر اخلاقی چیز ڈیلیٹ کردو کیونکہ۔۔۔‘ پاکستانی مردوں نے لڑکیوں کو میسج بھیج کر کیا منتیں شروع کر دیں؟ جان کر آپ کی بھی اس حالت پر ہنسی نہ رکے گی
پٹاری(Patari)کے چیف ایگزیکٹو آفیسر خالد باجوہ کو گزشتہ دنوں جنسی ہراسگی کے الزام میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑ گیا تھا۔ تب سے مختلف اداروں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز مردوں کو نوکریوں کے لالے پڑے ہوئے ہیں اور وہ لڑکیوں کے منتیں ترلے کر رہے ہیں کہ وہ چیٹنگ میں کی گئی ان کی غیر اخلاقی گفتگو ڈیلیٹ کردیں۔ ویب سائٹ ’مینگوباز‘ کی رپورٹ کے مطابق لڑکیاں ان
مردوں کے پیغامات کے سکرین شاٹس سوشل میڈیا پر پوسٹ کرکے ان کا بھانڈہ پھوڑ رہی ہیں۔ ایک لڑکی نے پیغام کا سکرین شاٹ پوسٹ کیا جس میں کسی مرد نے اسے لکھ رکھا تھا کہ ”سنو! پلیز میری نامناسب گفتگو کے سکرین شاٹس ڈیلیٹ کر دو، میں تم سے معافی مانگتا ہوں۔“
ایک اور لڑکی نے سکرین شاٹ پوسٹ کیا ہے جس میں اسے ہراساں کرنے والے شخص نے لکھا کہ ”پلیز میری فحش تصاویر ڈیلیٹ کر دو جو میں نے تمہیں بھیجی تھیں، اب میری شادی ہو چکی ہے۔“ایک اورمرد نے ایک لڑکی کو پیغام بھیجا کہ ”ہائے، کافی عرصہ قبل میں نے آپ کو کچھ فحش پیغامات بھیجے تھے، وہ پیغام میں کسی اور کو بھیجنا چاہتا تھا لیکن غلطی سے آپ کو چلے گئے،
پلیز ان کے سکرین شاٹ سوشل میڈیاپر مت پوسٹ کرنا۔ اس کے عوض میں آپ کو رقم دینے کو بھی تیار ہوں۔“تو گویا اس مرد کو ’کافی عرصے بعد‘ یہ علم ہوا کہ وہ پیغامات غلطی سے کسی او ر لڑکی کو چلے گئے تھے۔واضح رہے کہ خالد باجوہ کو اس وقت عہدے سے استعفیٰ دینا پڑ گیا تھا جب ایک لڑکی نے اس پر جنسی ہراسگی کا الزام عائد کیا اور اس کے بھیجے گئے فحش پیغامات کے سکرین شاٹ سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیئے تھے۔