مرحوم بیٹے کا عکس دیکھ کر ہم عمرسعودی بچے کو چومنا پاکستانی مزدور کا جرم بن گیا
مرحوم بیٹے کا عکس دیکھ کر ہم عمرسعودی بچے کو چومنا پاکستانی مزدور محمد عاطف کا جرم بن گیا. سعودی شہری نے پاکستانی ویٹر پر مقدمہ درج کروا دیا
جنسی ہراسگی کے مقدمے میں پھنسا پاکستانی کسی مسیحا کی راہ تکنے لگا.لواحقین نے چیف جسٹس اور آرمی چیف سے مدد کی درخواست کر دی.تفصیلات کے مطابق مرحوم بیٹے کا عکس دیکھ کر ہم عمرسعودی بچے کو چومنا پاکستانی مزدور محمد عاطف کا جرم بن گیا. محمد عاطف پاکستان کے شہر نارووال کی تحصیل ظفروال کا رہائشی ہے جو عرصہ دراز سے روزگار کے سلسلہ میں سعودی
عرب میں مقیم ہے اور وہاں ایک ہوٹل میں بیرے کی نوکری کرتا ہے.محمد عاطف کا 10سالہ بیٹا گزشتہ ماہ 14مارچ کو ٹریکٹر تلے کچل کر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا.محمد عاطف نے اپنے کفیل حاتم سے چھٹی کی درخواست کی تا کہ وہ اپنے بیٹے کا آخری دیدار کرسکے اور اسکی آخری رسومات میں شریک ہو سکے مگر حاتم نے محمد عاطف کو چھٹی دینے سے انکار کردیا. محمد عاطف کو چار و ناچار وہیں رکنا پڑا.18مارچ کو محمد عاطف معمول کے مطابق اپنی ڈیوٹی پر موجود تھا کہ اس نے اپنے ہوٹل میں ایک سعودی بچے کو دیکھا جو اس کے مرحوم بیٹے کا ہم عمر
تھا.محمد عاطف اس بچے میں اپنے مرحوم بیٹے کا عکس دیکھ کر اپنے جذبات پر قابو نہ پا سکا اور اس نے سعودی بچے کو چوم لیا جس پر اس بچے کے والد نے شور مچا دیا اور پولیس بلوا کر محمد عاطف کو گرفتار کروا دیا. محمد عاطف پر بچے کو جنسی طور پر ہراسا ں کرنے کے مقدمے میں پھنسوایا گیا ہے اور محمد عاطف 18 مارچ سے لاپتہ ہے.محمد عاطف کے لواحقین پاکستان میں بے حد پریشان ہیں جبکہ عاطف کا کفیل بھی انکی بات نہیں سن رہا. اسکی بیوی نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کو درخواست کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں انکی مدد کریں اور
محمد عاطف کو واپس لانے میں انکا ساتھ دیں.شاہدہ عاطف نے اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ دیار غیر میں پھنسے اسکے شوہر کو واپس لانے میں اسکی مدد کریں.