پاکستانی تاریخ کے پہلے نابینا سول جج یوسف سلیم نے تین ماہ میں 20 کیسز کا فیصلہ سنا کر تاریخ رقم کردی
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار متعین ہونے والے نابینا سول جج نے تین ماہ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے متعدد کیسز نمٹا دئیے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کے پہلے نابینا سول جج یوسف سلیم نے اپنے ابتدائی تین ماہ میں 20 کیسز کا فیصلہ سنا کر تاریخ رقم کردی ہے ۔یوسف سلیم کو ہائیکورٹ نے نابینا ہونے کی وجہ سے سول ججز کے انٹرویوز میں شامل نہیں کیا تھا تاہم بعد میں اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے معاملے کا نوٹس لیا اور ہائی کورٹ کو یوسف سلیم کا انٹرویو کرنے کا حکم دیا تھا۔انٹرویو میں کامیابی کے بعدیوسف سلیم نے 20 جنوری 2019 کو اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد تین ماہ میں تاریخ ساز کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 20 مقدمات کے فیصلے سنادئیے۔
یوسف سلیم کا کہنا ہے کہ میری جدوجہد دوسروں کے لیے مثال ہے کہ اس دنیا میں کوئی بھی چیز ناممکن نہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس منزل تک پہنچنے کے لیے انہیں بے پناہ دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن انہیں کسی بھی چیز کو راہ کا پتھر نہیں بننے نہیں دیا۔سول جج یوسف سلیم کی اس کارکردگی کو ان کے ساتھی ججز اور وکلا کی جانب سے بیحد سراہا جارہا ہے ۔