وہ ایک چیز جو پاکستانی متحدہ عرب امارات بھیج کر لاکھوں روپے کما سکتے ہیں، بڑی اجازت مل گئی
گرتی ہوئی برآمدات یوں تو ہمیشہ سے ہماری معیشت کا بنیادی مسئلہ رہا ہے لیکن بدقسمتی سے اب یہ مسئلہ بہت سنگین ہوچکا ہے۔ گزشتہ چار سال کے دوران برآمدات بڑھنے کی بجائے الٹا کم ہو چکی
ہیں، جس کے منفی اثرات مجموعی اقتصادی صورتحال پر بھی مرتب ہو رہے ہیں۔ اس پریشان کن صورتحال میں متحدہ عرب امارت نے پاکستانی کاروباری حضرات کو بڑی خوشخبری سنا دی ہے۔ پاکستان سے متحدہ عرب امارات کو پولٹری کی برآمد پر عائد پابندی ختم کر دی گئی ہے، یعنی اب پاکستانی گوشت کے لئے متحدہ عرب امارات کی بڑی اور دلکش مارکیٹ پوری طرح دستیاب ہے۔ ضرورت
صرف اس امر کی ہے کہ اس موقعے سے فائدہ اٹھانے کے لئے پاکستانی برآمد کنندگان عالمی معیارات کو یقینی بنائیں۔
ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی) کے ڈائریکٹر جنرل میاں ریاض احمد نے یہ بات ٹی ڈی اے پی کے تحت منعقد ہونے والے ایک سیمینار میں بتائی۔ ان
کا کہنا تھا ’’یہ امر باعث اطمینان ہے کہ متحدہ عرب امارات نے حال ہی میں پاکستان سے پولٹری کی درآمد پر پابندی ختم کردی ہے۔ ہمارے ایکسپورٹرز کے لئے یہ بہت اچھا موقع ہے۔ امید ہے کہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے تعاون اور کوششوں سے یہ موقع ملک کی تیز رفتار اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔‘‘
اس موقع پر دبئی پرنسپل فوڈ ٹریڈ ہائی جین کے فوڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے والے افسر سفوان عبداللہ نے سیمینار کے شرکاء کو متحدہ عرب امارات سے متعلقہ ایکسپورٹ ضوابط اور معیارات کے بارے میں آگاہی فراہم کی۔ سینئر ہائی جین فوڈ آفیسر نہد یاسین العجوہ نے بتایاکہ متحدہ عرب امارات کو برآمدات کرنے والے ایکسپورٹرز کے لئے ضروری ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات کی ہیلتھ
سرٹیفکیشن شرائط پر پورے اتریں۔ بعدازاں ٹی ڈی اے پی کی ڈپٹی ڈائریکٹر مدیحہ علی نے سیمینار کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا، جبکہ دریں اثناء سوال و جواب کی ایک نشست بھی منعقد ہوئی اور شرکاء نے اس مفید سیمینار کے انعقاد پر ٹی ڈی اے پی کا شکریہ ادا کیا۔