تاحیات نا اہلی فیصلے کے اثرات: پرویز مشرف کے علاوہ کس نامور سیاستدان کے تا حیات نا اہل ہونے کا قوی امکان ہے؟ پی ٹی آئی والوں کے کام کی خبر آگئی
آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے حوالے سے عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے متاثر ہو نے والوں میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف ، سابق وزیراعظم نواز شریف ، پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین سمیت جعلی ڈگری کیس میں نا اہل ہونے والے اراکین پارلیمان
شامل ہیں اگر عدالت عظمیٰ کی طرف سے بھی محفوظ کئے گئے جبکہ فیصلہ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ بھی نا اہل ہوئے تو ان کی نا اہلی بھی تا حیات ہو گی، کیونکہ ان کی نا اہلی کیلئے دائر درخواست میں بھی آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نا اہل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ جعلی ڈگری کیس میں نا اہلی پر عدالت عظمیٰ سے رجوع کرنے والے سابق ارکان اسمبلی و سینیٹ میں
سمیع اللہ بلوچ ، چوہدری عطا الرحمٰن ، مولوی محمد حنیف، سردار فتح اللہ خان، سینیٹر میر محمد علی رند، اللہ ڈنو خان بھیو، ثمینہ خاور حیات، قیموسن خان، سردار فتح علی عمرانی ، عبدالغفور لہڑی، خان محمد جتوئی، سمیع اللہ جتوئی، نزیر احمد جٹ، شمونہ بادشاہ قیصرانی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ 2013 کے عام انتخابات سے قبل صدر جنرل پرویز مشرف کو بھی پشاور ہائیکورٹ نے
نا اہل قرار دیا تھا۔سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلہ کے بعد سابق صدر کے وطن واپسی کے امکانات بھی ختم ہو تے نظر آرہے ہیں۔ فیصل چوہدری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اس فیصلہ سے مشرف بھی متاثر ہو نگے ناہم ان کے واپس آنے کے امکانات نظر نہیں آتے۔ (ف،م)