فلپائنی صدر کو لائیوپروگرام میں دوشیزہ کے ساتھ بوسہ لینا مہنگا پڑگیا
فلپائن کے صدر روڈریگو دوتیرتے ایک بار پھر خاتون کے ساتھ اپنے سلوک پر تنازعے کا شکار ہیں۔اس بار ایک لائیو پروگرام کے دوران ایک فلپائن نڑاد خاتون کے ہونٹوں پر بوسے کے لیے وہ تنازعے کا شکار ہیں۔صدر دوتیرتے جنوبی کوریا کے دورے میں ایک جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ اسی دوران انھوں نے سٹیج پر آنے والی ایک خاتون کو واپس بلایا اور انھیں بوسے کے لیے راضی کر لیا۔اس غیر متوقع منظر سے لوگوں میں زبردست جوش و خروش نظر آیا۔ ان کے جلسے میں زیادہ تر فلپائن نڑاد افراد شامل تھے۔فلپائن کی گیبریئلا گروپ نے اس عمل کے لیے صدر دوتیرتے
کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔اس گروہ نے اس عمل کو ‘نفرت انگیز’ اور صدر کو ‘خواتین مخالف’ قرار دیا ہے۔صدر نے جس خاتون کا بوسہ لیا تھا اس خاتون نے بعد میں کہا کہ اس میں کوئی ‘بری نیت’ نہیں تھی جبکہ وہ بوسے سے قبل اور اس کے بعد مسلسل ہنستی ہوئی نظر آئیں۔بہر حال یہ پہلا واقعہ نہیں کہ صدر دوتیرتے پر خواتین کے ساتھ ناروا سلوک کے الزامات لگے ہیں۔ تازہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں فلپائن نڑاد کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔فلپائن کی دو خواتین کو صدر کے ہاتھوں ایک کتاب کی کاپیاں دیے جانے کے لیے انھیں سٹیج پر بلایا گیا۔ انھوں ایک خاتون کو گلے لگایا اور کے گال پر بوسہ دیا جبکہ انھوں نے دوسری خاتون کے ہونٹوں کا بوسہ لیا۔