پچھلی حکومت کس نے گرائی اور کون نئی حکومت بنا رہا ہے ؟ صف اول کے سیاستدان نے اندرون خانہ چلنے والی کہانی بیان کر دی
تحریک انصاف کے رہنماء بابر اعوان نے کہا ہے کہ پہلے پچھلی حکومت گرانے، اب نئی حکومت بنانے کا کام کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کون ہو گا؟ اس سوال پر انہوں نے اپنی لاعلمی کا اظہار کر دیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں بابر اعوان
نے دعویٰ کیا کہ وفاق اور پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے نمبر پورے ہو گئے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ وزیر اعلیٰ کون ہو گا تو ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کا منتخب رکن ہی وزیر اعلیٰ ہو گا۔ ایک سوال پر بابر اعوان نے کہا کہ کوئی رکن چاہے براہ راست منتخب ہو یا مخصوص نشست پر، وہ رکن اسمبلی ہی ہوتا ہے۔ رہنماء تحریک انصاف کے مطابق، مسلم لیگ ق تحریک انصاف کی اتحادی جماعت ہے اور ان کے ساتھ ہے۔ بابر اعوان نئی حکومت میں اپنی ذمہ داری کے بارے میں سوال گول کر گئے اور کہنے لگے کہ حکومت کی تشکیل اہم ذمہ
داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں تحریک انصاف اور دیگر منتخب اراکین مل کر حکومت بنائیں گے۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ پہلے ہم پچھلی حکومت گرانے کا کام کر رہے تھے اور اب نئی حکومت بنانے کا کام کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ پنجاب میں وزارت اعلیٰ کسے دینی ہے، اس کا فیصلہ عمران خان ہی کریں گے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق تحریک انصاف نے مرکز اور پنجاب میں نمبر گیم پوری کرلی، بابراعوان کہتے ہیں پنجاب میں حکومت بنا لی ہے،
وزیر اعلٰی کا نام صرف عمران خان جانتے ہیں ۔ لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ پنجاب میں تحریک انصاف اور منتخب اراکین مل کر حکومت قائم کریں گے، مرکز میں حکومت سازی کے لئے تحریک انصاف کے
پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد مکمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے پچھلی حکومت گرانے کا کام کر رہے تھے اب نئی حکومت بنانے کا کام کر رہے ہیں۔بابراعوان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں وزارت اعلی کسے دینی ہے اس کا نام عمران خان ہی جانتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ق لیگ ہماری اتحادی جماعت ہے اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔(ف،م)