”میرے باپ نے مجھے حاملہ کر دیا ہے“ راولپنڈی کے رہائشی نے شیطانیت کو بھی ’مات‘ دیدی، کتنا عرصہ اپنی بیٹی کو ہی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا؟ جان کر پولیس والے بھی توبہ توبہ کر اٹھے
16 سالہ لڑکی نے اپنے والد پر زیادتی اور حاملہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے جس پر پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
نجی خبر رساں ادارے ’ڈان نیوز‘ کے مطابق لڑکی نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں کہا ہے کہ اس کا باپ گزشتہ ایک سال سے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ رہا ہے اور جب وہ حاملہ ہو گئی تو اس نے پولیس کو بتانے کا فیصلہ کر لیا۔
پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے اسے 23 جنوری کو گرفتار کر لیا۔ ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ لڑکی 6 بہن بھائیوں میں دوسرا نمبر ہے اور یہ خاندان راولپنڈی کے علاقے گرجا روڈ پر رہائش پذیر ہے جبکہ ملزم قریب ہی واقع اینٹوں کے بھٹے پر کام کرتا ہے۔
ذرائع کے مطابق متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ باپ کے تشدد اور برے روئیے کے باعث اس کی ماں پشاور جا چکی ہے جس کے ایک مہینے بعد ہی ملزم نے مبینہ طور پر اپنے بڑے بیٹے کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور وہ بھی پشاور چلا گیا جس کے بعد متاثرہ لڑکی ہی اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کی دیکھ بھال کیلئے رہ گئی۔
لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ ”میرا باپ گزشتہ ایک سال سے مجھے تشدد اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنا رہا ہے اور جب میں اسے منع کرتی اور پولیس کو بتانے کی بات کرتی تو وہ مجھے دھمکیاں دیتا کہ اگر ایسا کیا تو تمہارے ساتھ بھی وہی سلوک کروں گا جو تمہاری ماں کیساتھ کرتا رہا ہوں اور تمہیں جان سے مار دوں گا۔“
صدر بیرونی پولیس سٹیشن کے ڈی ایس پی فرحان اسلم کا کہنا ہے کہ لڑکی کا میڈیکل کروایا گیا ہے اور ڈاکٹروں نے اس کے حاملہ ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ اسے مسلسل جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔
ڈی ایس پی کا مزید کہنا ہے کہ اصل حقائق ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ہی سامنے آئیں گے اور یہ معلوم ہو سکے گا کہ لڑکی کیساتھ جنسی زیادتی کرنے والا اس کا والد ہی ہے یا پھر کوئی ہے جبکہ مذکورہ لڑکی کو خواتین اہلکاروں کی حفاظتی تحویل میں دیدیا گیا ہے۔