پولیس سٹیشن میں بیٹھے بیٹھے آدمی نے اپنی پہلی بیگم کو طلاق دے کر دوسری سے شادی کرلی کیونکہ۔۔۔ عجیب ترین خبر آگئی

بھارت میں چند ماہ قبل ہی ملک کی اعلٰی ترین عدالت نے بیک وقت تین طلاق کو غیر قانونی اور قابل سزا جرم قرار دیا تھا۔ ایسے میں توقع تو یہ کی جا سکتی ہے کہ مرد اب بیک وقت تین طلاق دینے کے بارے میں سوچیں گے بھی نہیں، مگر اس کے بالکل برعکس ایک شخص نے تھانے میں بیٹھ کر اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے ڈالیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ وہیں پولیس افسران کی موجودگی میں نئی شادی بھی کر لی۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق 24 سالہ نوجوان بنجور کوتوالی پولیس سٹیشن میں بیٹھا تھا جب اُس نے فون پر اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیں اور ایک خاتون کو وہیں بلا کر اس کے ساتھ نیا نکاح کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق بروکی گاﺅں سے تعلق رکھنے والا نوجوان گلفام اپنی ہمسائی ترنم کے ساتھ معاشقہ چلارہا تھا۔ دوسری جانب والدین کچھ اور سوچ رہے تھے اور انہوں نے اس کی شادی اس کی کزن سے کردی۔

شادی تو ہو گئی مگر گلفام اپنی اہلیہ سے آئے روز جھگڑا کرتاتھا جس پر وہ ناراض ہوکر اپنے والدین کے گھر چلی گئی۔ چنددن قبل ترنم گلفام کے گھر آ گئی اور دھمکی دی کہ اگر وہ اس سے شادی نہیں کرے گا تو وہ خود کشی کرلے گی۔ اس واقعے کے متعلق جان کر گلفام کے سسرال نے پولیس کو شکایت کی اور دونوں خاندانوں کو صلح صفائی کے لئے تھانے بلالیا گیا۔

تھانے میں طرفین کے درمیان بات چیت ہورہی تھی کہ اسی دوران چند سخت جملوں کے باعث صورتحال تلخ ہوگئی اور گلفام نے غصے میں آ کر وہیں بیٹھے بیٹھے اپنی بیوی کو فون ملایا اور اسے تین طلاقیں دے دیں۔ اس کے بعد وہیں اس نے اپنی ہمسائی ترنم کو بلایا اور اس کے ساتھ نکاح بھی کر لیا۔

اس کی پہلی بیوی کے والدین کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار بھی گلفام کے ساتھ ملے ہوئے تھے جن کی موجودگی میں اُن کی بیٹی کو طلاق دی گئی اور پھر نیا نکاح بھی اُن کے سامنے ہوا۔ پولیس نے بھی اس معاملے پر خاموشی اختیار کر رکھی تھی مگر جب یہ واقعہ میڈیا میں آیا تو پولیس کا شدید تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا۔ تب کہیں جا کر پولیس نے اس معاملے میں کچھ کاروائی کی زحمت کی اور گلفام کو گرفتار کر لیا۔ بیک وقت تین طلاق کے خلاف رواں سال منظور کئے گئے قانون کی دفعہ 3/4کے تحت اس کے خلاف مقدمہ درج بھی درج کر لیا گیا ہے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.