جب تحریک انصاف دھاندلی کیس کا فیصلہ سنایا گیا تو اس وقت جسٹس ناصرالملک کے پاس کونسا عہدہ تھا؟انتہائی حیران کن انکشاف
جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک کو نگران وزیراعظم نامزد کردیاگیا ہے جس کا خورشید شاہ اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سپیکر قومی اسمبلی کی موجودگی میں مل کر اعلان کیااور تحریک انصاف نے ان کی تقرری کو خوش آئند قراردیا۔
تفصیلات کے مطابق ناصرالملک نے بطور چیف جسٹس بھی بہت اچھا وقت گزارا، دھیمے مزاج کی شخصیت کے مالک ہیں اور کبھی کسی وکیل نے بھی رویہ کی شکایت نہیں کی تھی ، انہوں نے اپنے دور ملازمت میں کئی اہم فیصلے سنائے ۔ انہوں نے ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر الیکشن 2013ءکالعدم قراردینے کی درخواستیں مسترد کیں، تحریک انصاف نے بھی سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا کہ عام
انتخابات میں منظم دھاندلی کی گئی جس پر جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں (اس وقت کے چیف جسٹس )ایک جوڈیشل کمیشن بنا تھا جس کی تحقیقات کے بعد تمام الزامات کو مسترد کردیا گیا اور قراردیاگیاتھا کہ کوئی منظم دھاندلی نہیں ہوئی ۔
جسٹس ناصرالملک ان ججوں میں شامل تھے جنہیں پرویزمشرف نے پی سی او کے تحت گھر بھیجا لیکن انہوں نے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کردیا بلکہ اس بینچ کا حصہ بھی تھے جنہوں نے ایمرجنسی کے نفاذ کیخلاف حکم امتناعی جاری کیا تھا۔