عمران خان کے بیان کے بعد حکومت کی اہم ترین اتحادی جماعت نے ’ بغاوت‘ کا اعلان کردیا، پریشان کن خبر آگئی
بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے وزیر اعظم عمران خان کی کراچی میں کی گئی تقریر کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف افغانستان کے ساتھ ڈیورنڈ لائن پر باڑ لگائی جارہی ہے تو دوسری طرف پاکستان میں مقیم افغانیوں کو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ دینے کا اعلان کیا جارہا ہے۔ اگر آپ افغانیوں کو شہریت دینا چاہتے ہیں تو پھر افغانستان کے ساتھ لگنے والی ڈیورنڈ لائن اور باڑ کو ختم کردیں۔
اختر مینگل نے حکومت کی اس وضاحت پر تعجب کا اظہار کیا کہ افغانیوں کو قومی شناختی کارڈز اور پاسپورٹس صرف کراچی میں دیے جائیں گے۔ بی این پی سربراہ نے کہا کہ دنیا کے کون سے ملک میں دو دو قانون چلتے ہیں؟ ہمیں تو سمجھ میں نہیں آتا کہ کراچی کیلئے ایک اور باقی ملک کے لیے دوسرا قانون کیسے چل سکتا ہے۔
بی این پی (مینگل) کے سربراہ نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے افغان پناہ گزینوں کے حوالے سے بیان کے بعد پارلیمانی پارٹی کا اجلاس میں بھی طلب کرلیا ہے جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی سمیت دیگر حالات کے ذمہ دار افغان ہیں تو انہیں شہریت کیوں دی جارہی ہے، اگر حکومت ایسا کرتی ہے تو ہمارا جن 6 نکات پر اتحاد کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے اور پھر ہم حکومتی بینچوں پر کیوں بیٹھیں ، حکومت اس حوالے سے وضاحت کرے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اتوار کے روز کراچی کے دورے کے دوران ڈیم فنڈ ریزنگ کی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب سے اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ افغان پناہ گزینوں اور بنگالیوں کو پاکستان کے شناختی کارڈز اور پاسپورٹ جاری کیے جائیں گے۔یاد رہے کہ بی این پی مینگل حکومت کی اتحادی جماعت ہے اور اگر اس معاملے پر یہ حکومت سے علیحدگی اختیار کرتی ہے تو عمران خان کے لیے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔