نجم سیٹھی کی شامت آگئی۔۔۔۔اقتدار ملنے سے قبل تحریک انصاف نے ایسی چیز کا حساب مانگ لیا کہ پوری (ن) لیگ کو سانپ سونگھ گیا
تحریک انصاف نے نجم سیٹھی سے پی ایس ایل کا حساب مانگ لیا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جاوید بدر نے نجم سیٹھی کو خط لکھ دیا۔جاوید بدر نے نجم سیٹھی سے پی ایس ایل کا حساب کتاب مانگ لیا، پاکستان سپر لیگ کا حساب کتاب
آرٹیکل 19 اے کے تحت مانگا گیا۔جاوید بدر کے مطابق پاکستان سپر لیگ قوم کے پیسوں سے منعقد کیاگیا ہے۔جاوید بدر کا مزید کہنا تھا کہ اگر نجم سیٹھی نے پی ایس ایل کا حساب کتاب نہ دیا تو کورٹ سے رابطہ کریں گے۔یاد رہے پاکستان سپر لیگ کی وجہ سے پاکستان میں کرکٹ ایک بار پھر جاگ اٹھی تھی۔۔پاکستان میں سپر لیگ کے کامیاب ایونٹ کا سہرا پاکستان کرکٹ بوڑد کےچئیرمین نجم سیٹھی کو جاتا ہے۔اس سال پاکستان سپر لیگ تھری منعقد ہوا۔پاکستان سپر لیگ تھری کا جادو پورے پاکستان میں سر چڑھ کر بولتا رہا ۔پاکستان کا ہر شہری
پاکستان سپر لیگ کے رنگ میں رنگ گیا ۔اور ہر کسی نے پی ایس ایل کو اپنے انداز سے انجوائے کیا۔۔پاکستان سپر لیگ کے دیوانے صرف بڑے بڑے شہروں میں نہیں پائے گئے بلکہ پاکستان سپر لیگ کا جنون قبائلی علاقے کے لوگوں میں بھی دیکھنے میں آیا۔پاکسان سپر لیگ کو ایک اہم کامیابی بھی ملی جب فیلڈنگ کے اعلی معیار کے باعث پی ایس ایل دنیا کے سب سے بہترین کرکٹ لیگ قرار دے دی گئی تھی۔رپورٹس میں بتایا گیا کہ پاکستان سپر لیگ صرف تین برس کے اندر ہی دنیا کی بہترین کرکٹ لیگ مانی جانے لگی ہے۔ اب ایک کرکٹ ویب سائٹ کی جانب سے فیلڈنگ کے
حوالے سے مختلف کرکٹ لیگز کا تقابلی جائزہ لیا گیا ہے۔ ویب سائٹ کی جانب سے جاری کیے گئے تقابلی جائزے میں پاکستان سپر لیگ کودنیا کی سب سے بہترین کرکٹ لیگ قرار دیا گیا ہے۔ پاکستان سپر لیگ میں فیلڈرز نے فیصد کیچز تھامے۔ جبکہ پی ایس ایل کے مقابلے میں آئی پی ایل میں 81 فیصد کیچز تھامے گئے ہیں۔ یوں ہی بی بی ایل میں 76 جبکہ سی پی ایل میں 72 فیصد کیچز تھامے گئے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مشیر چئیرمین پی سی بی شکیل شیخ کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل نجم سیٹھی کا پاکستان کرکٹ کے لیے تحفہ ہے اس ایونٹ کے
آغاز سے ہمارے نوجوان کرکٹرز کو بین الاقوامی معیار کے قریب تر دباو میں میچز کھیلنے اور صلاحیتوں کو نکھارنے کا موقع ملا ہے۔ پاکستان سپر لیگ کے شروع ہونے سے پہلے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک خلا تھا اس ٹورنامنٹ کے انعقاد سے وہ خلا کم ہوا ہے۔ باصلاحیت نوجوان کرکٹرز سامنے آ رہے ہیں جبکہ سینئر کرکٹرز کو بھی اپنا آپ منوانے کا موقع مل رہا ہے۔ وہ نجی نیوز کے پروگرام گیم بیٹ میں گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا کردار بہت اہم ہے مدثر نذر، علی ضیاء اور انکی ٹیم نوعمر کرکٹرز کی تلاش اور تربیت کے لیے بھرپور انداز میں کام کر رہی ہے۔ سپئشلائزڈ کوچنگ کیمپس کا انعقاد کیا جا رہا ہے ایسے اقدامات سے نئے ٹیلنٹ کو سامنے آنے کا موقع ملتا ہے۔(ف،م)