پی ٹی ایم کے رکن اسمبلی علی وزیر کی سیاست ختم ۔۔۔۔؟ ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان کے بعد اب تک کی سب سے بڑی خبر آ گئی

شمالی وزیرستان میں پی ٹی ایم کے ایم این اے علی وزیر سمیت 12 افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیاگیا،پی ٹی ایم کے رکن قومی اسمبلی سمیت دیگر کیخلاف مقدمہ ڈی پی او شمالی وزیرستان کی مدعیت میں میرعلی تھانہ میں درج کیا گیا،ایف آئی آر میں احتجاجی مظاہرے میں علی وزیر

اور ساتھیوں پر عوام کو بغاوت پر اکسانے کاالزام عائد کیا گیا ہے ، ایف آئی آر میں کہاگیا ہے کہ یکم مئی کو شیواہ کے مقام پر جلسے میں ریاست اورفوج مخالف نعرے لگائے گئے،ریاست مخالف نعرے لگا کرملکی سلامتی کیلئے خطرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔دوسری جانب آئی ایس آئی اسلام آباد کے سابق سٹیشن چیف اور ممتاز قومی شخصیت میجرعامر نے کہا ہے کہ قرآن کریم کی فضیلت اتنی ہے کہ جس اندھیر ی رات میں یہ اترے اسے لیلتہ القدر بنادیتی ہے جن دلوں ،ذہنوں اور زبانوں پر اترے وہ کس قدر روشن ہونگے ہمارے معاشرہ کو تعصبات ،نفرتوں اور فتنوں وفساد جیسی بیماریاں لاحق ہیں ان تمام کا نسخہ فضیلتوں کی یہ کتاب ہے۔ وہ

گذشتہ روز مرکز اشاعت القرآن گلبہار میں درس قرآن کے موقع پر خطا ب کررہے تھے۔ واضح رہے کہ اس مرکز میں حاجی خلیل الرحمان گذشتہ پچیس سال سے درس قران میں مصروف ہیں بعدازاں میڈیا کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے میجرعامر نے کہاکہ پختون تحفظ موومنٹ کے مطالبات بڑی حدتک درست مگر ان کی ٹائمنگ غلط اور ان کے جلسوں میں لگنے والے نعرے انتہائی قابل اعتراض ہیں یقینا قبائلی اضلاع میں لوگوں کانقصان ہوا ،گھربھی اجڑے ،مارکیٹیں بھی گریں لوگ بھی

غائب ہوئے مائنزبھی ہیں مگر سوال یہ ہے کہ یہ سب کچھ کیوں ہوا فوج نے تو ملک اورلوگوں کو بچایا جب بھی فوجی آپریشن ہوتاہے اضافی نقصانات لازمی ہوتے ہیں۔ قران بھی اس کو مانتاہے مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ اضافی نقصان پرویز مشرف اورراحیل شریف کے دور میں ہوا جب سے جنرل باجوہ آئے ہیں ۔بمباریاں بند ہوچکی ہیں ،چیک پوسٹیں کم یا ختم کی جاچکی ہیں کارڈ سسٹم ختم ہوچکاہے آپریشن میں مصروف فوجی جوانوں کارویہ بدل چکاہے۔ انہوں نے کہاکہ محدود مفاہمت کی

جو پالیسی بلوچ انتہاپسندوں اور پنجابی طالبان کے لیے تھی جنرل باجوہ کے دور میں ہیں اس کاسلسلہ پختونوں تک پھیلا دیا گیاہے ،افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہورہے ہیں افغانستان میں بھی امن کی خاطر طالبان اور امریکی مذاکرات میں موجودہ عسکری قیادت کے مثبت رول کاسب اعتراف کررہے ہیں تو پھر سوچنے کی با ت ہے کہ پاکستان اور فوج کے خلاف مہم جوئی اب کیوں کی جارہی ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ موجودہ فوجی قیادت مرہم پٹی کاکام کررہی ہے ان کی تائید کرنی چاہئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی ایم کے نوجوان خود کو پختونوں اور پاکستان کا مستقبل بنائیں انہیں سمجھ لیناچاہئے کہ پختونوں کے درمیان پاکستان اور فوج سے نفرت کاسودا نہ کل بکا تھا نہ ہی اب بکنے والاہے ۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.