”قادیانیو ں کو بطور مسلمان ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جائے “کس نے یہ مطالبہ کردیا ؟ہنگامہ برپا ہو گیا
انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی مغربی این جی او ہیومن رائٹس واچ نے قادیانیوںکی کھلی حمائت کرتے ہوئے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ قادیانیوں کو اگلے ماہ منعقد ہونے والے ملک کے عام انتخابات میں مسلمانوں کی حیثیت سے ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جائے۔
واضح رہے کہ دینی تعلیمات، ملک کے دستور اور قوانین کی رو سے قادیانی غیر مسلم ہیں لیکن ہیومن رائٹس واچ نے ان تمام حقائق کو پس پشت ڈالتے ہوئے عملاً قادیانیوں مسلمان کی ماننے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ تنظیم کے عالمی دفتر سے انگریزی زبان میں جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ چونکہ قادیانی خود کو مسلمان مانتے ہیں۔ انہیں غیر مسلوں کی فہرست میں شامل کرنے سے ان کے بنیادی عقیدے کی نفی ہوتی ہے۔
لہذا ان کو مسلمان کے طور پر ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جائے۔ ادارے کے ایشیا ڈائریکٹر براڈایڈمز کے مطابق پاکستان میں صاف اور شفاف الیکشن اس وقت تک نہیں ہو سکتے جب کسی کمیونٹی کو اس عمل میں شرکت سے روک دیا جائے۔ بین الاقوامی ادارے کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے۔ جب حال ہی میں قومی اسمبلی کی رکنیت کے لئے حلف نامے میں قادیانیوں کے حق میں کی گئی تبدیلیوں پر ملک گیر احتجاج شروع ہو گیا جس پر حکومت کو تمام ترامیم واپس لینا پڑیں۔
علماءکا سوال ہے کہ کبھی کسی ہندو یا عیسائی نے تو خود کو مسلمان کہلوانے کی خواہش کا اظہار نہیں کیا تو جداگانہ عقائد رکھنے کے باوجود قادیانی حضرات کیوں خود کو مسلمان کہلوانے پر مصر ہیں۔