ابوظہبی کے ولی عہد اچانک قالین بیچنے والے خان صاحب کے پاس پہنچ گئے خان صاحب نے انہیں ایسی چیز دکھادی کہ دیکھتے ہی بے حد خوش ہوگئے
ابوظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات آرمڈ فورسز کے ڈپٹی سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زاید النہیان، جن سے ملاقات کے لئے بڑے بڑے عالمی رہنماﺅں کو انتظار کرنا پڑتا ہے، جمعرات کے روز خود چل کر ایک عام افغانی شہری سے ملنے کے لئے اس کی دکان میں جا پہنچے۔
یہ افغانی شہری قالین فروش موسٰی خان ہیں جن کی دکان ابوظہبی کی منیٰ زاید مارکیٹ میں واقع ہے۔ موسیٰ خان کی ایک ویڈیو گزشتہ سال اکتوبر میں منظرعام پر آئی تھی جس میں وہ ایک تصویر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ایک گاہک سے بار بار کہہ رہے تھے ”یہ بابا زاید ہیں۔ میں ان کی تصویر نہیں بیچوں گا۔ یہ تصویر برائے فروخت نہیں ہے۔“
یہ تصویر متحدہ عرب امارت کے محبوب رہنما شیخ زاید النہیان کی تھی، جسے اس دکاندار نے بہت محبت کے ساتھ اپنی دکان میں سجا رکھا تھا۔ اماراتی شہری موسیٰ خان سے یہ تاریخی تصویر خریدنا چاہ رہے تھا لیکن وہ اپنی بات بار بار دہرارہے تھے کہ وہ یہ تصویر نہیں بیچیں گے۔ موسٰی خان کی یہ ویڈیو متحدہ عرب امارات کے سوشل میڈیا پر بہت مقبول ہوئی اور شیخ محمد بھی اس اظہار محبت کو دیکھ کر بہت متاثر ہوئے اور اس دکاندار سے ملنے پہنچ گئے۔
گلف نیوز نے اس ملاقات کا احوال جاننے کے لئے موسٰی خان سے بات کی تو ان کا کہنا تھا ”میرے لئے یہ بہت حیرانی کی بات ہے۔ میں اپنے جذبات کا اظہار کرنے سے قاصر تھا۔ شیخ محمد دکان میں داخل ہوئے اور کہنے لگے بابا زاید کی تصویر کہاں ہے، موسیٰ خان کہاں ہے؟ پھر وہ مجھ سے پوچھنے لگے کہ ’تم بابا زاید کی تصویر کیوں نہیں بیچنا چاہتے؟ میں نے تمہیں ایک ویڈیو کلپ میں دیکھا اور تم نے یہ تصویر بیچنے سے انکار کردیا۔‘ میں نے ان سے کہا کہ میں بابا زاید سے محبت کرتا ہوں، میں ان کے لئے روزانہ دعا کرتا ہوں اور میں ان کے خاندان سے بھی محبت کرتا ہوں۔ انہوں نے میرے والد کے متعلق پوچھا تو میں نے بتایا کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی اور وہ افغانستان گئے ہوئے ہیں، چند دن میں آ جائیں گے۔ اس پر ان کا کہنا تھا کہ وہ اگلے مہینے پھر آئیں گے اور میرے والد سے بھی ملاقات کریں گے۔“
موسیٰ خان کے والد عبدالقادر نے 40 سال قبل ابوظہبی میں قالینوں کی دکان کھولی تھی۔ انہوں نے 1980ءمیں شیخ زاید کی 10 تصاویر خریدی تھیں ۔ یہ تصاویر انہوں نے مختلف جگہوں پر کھولی گئی اپنی دکانوں میں رکھیں تھیں، جن میں سے ایک منٰی زاید مارکیٹ میں واقع ان کی دکان میں بھی موجود ہے۔
شیخ محمد نے اس ملاقات کے متعلق خود اپنے آفیشل ٹویٹر اکاﺅنٹ پر کی گئی ایک ٹویٹ کے ذریعے بتایا۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ دکاندار کے الفاظ ’یہ بابا زاید ہیں‘ نے انہیں مسرور کر دیا۔وہ تصویر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہہ رہا تھا کہ یہ بابا زاید ہیں۔ یہ محبت اور وفاداری کی کہانی ہے جو شیخ زاید نے اپنے انسان دوست کاموں سے رقم کی ہے۔