”اگر مردوں کے برابر آنا ہے تو رمضان میں یہ کام کر کے دکھاﺅ“ پاکستانی لڑکے نے لڑکیوں کو ایسی غیر اخلاقی بات کہہ دی کہ انٹرنیٹ پر طوفان برپا ہو گیا
برابری اور جنس کے جھگڑے نے سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا کر رکھا ہے۔ لڑکے اور لڑکیاں اپنی بات کو صحیح ثابت کرنے کیلئے عجیب و غریب دلیل دینے سے بھی نہیں کتراتے اور سوشل میڈیا پر بے ہودہ، عجیب و غریب اور غلیظ قسم کے دلائل بھی دیکھنے کو ملتے ہیں۔
رمضان المبارک کے مہینے میں ہرمسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ روزے رکھے اور اللہ تعالیٰ کی عبادت کرے لیکن مردوں کو خواتین سے یہ نہیں پوچھنا چاہئے کہ کیا تمہارا روزہ ہے؟ یا تم نے رمضان میں کتنے روزے رکھے؟ اور اس کی وجہ حیض ہے جس کے باعث خواتین کے مخصوص ایام میں روزے رکھنے کی پابندی ہوتی ہے۔
یہ پابندی کسی مرد یا معاشرے کی جانب سے عائد نہیں کی گئی بلکہ اللہ اور مذہب اسلام نے عائد کی ہے اور خواتین رمضان المبارک کے بعد چھوٹ جانے والے روزے رکھ لیتی ہیں۔ لیکن مرد عورتوں سے بہتر ہوتے ہیں، یہ ثابت کرنے کیلئے ایک لڑکے نے اخلاقیات کی تمام حدیں ہی پار کر دیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر میں ایک لڑکا گٹار پکڑے کھڑا ہے اور اس کے پیچھے وائٹ بورڈ پر درج ہے کہ ”مرد کے برابر آنا ہے تو رمضان کے پورے روزے رکھ کر دکھاؤ۔۔۔“
حیض ایک قدرتی عمل ہے لیکن ہمارے معاشرے میں اس موضوع پر بات کرنا ممنوع سمجھا جاتا ہے۔ گھر میں مردوں کی موجودگی اور شرم و حیاء کے باعث خواتین حیض کے دنوں میں بھی سحری کے وقت بیدار ہوتی ہیں اور روزہ رکھنے کا دکھاوا کرتی ہیں ۔
ایک جانب تو یہ مسئلہ ہی قدرتی ہے لیکن دوسری جانب ایسے لوگ بھی کسی مسئلے سے کم نہیں ہے جو ایک قدرتی عمل کو بھی مذاق سمجھتے ہیں اور شائد یہ بھی سوچتے ہیں کہ حیض پر قابو پایا جا سکتا ہے یا پھر اس وجہ سے مرد خواتین سے برتر ہیں۔ یہ تصویر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین بالخصوص لڑکیوں نے خوب کھری کھری سنائیں۔