خان صاحب ذرا سنبھل کے : تمہیں یہ قوم ذرا بھی رعایت نہیں دے گی ، اگر اپنی بچت چاہتے ہو اور اپنا وقار قائم رکھنا چاہتے ہو تو یہ کام ضرور کرو ۔۔۔۔رؤف کلاسرا نے عمران خان کو مشورہ دے دیا
نجی ٹی وی چینل پر اپنے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی رؤف کلاسرا نے کہا کہ عمران خان نے ہوٹل پہنچنے پر سیخ پا ہو کر سکیورٹی لینے سے انکار کر دیا ، اس میں دو چار باتیں ہہیں، ایک تو یہ کہ عمران خان پر عوام کی
اُمیدوں کا بوجھ ہے اور اس کے لیے کسی کو الزام نہیں دیا جاسکتا۔ اس کے ذمہ دار وہ خود ہیں کیونکہ انہوں نے خود عوام کو اُمیدیں دی ہیں اور عوام نے ان سے اُمیدیں لگائی بھی ہیں۔اگر عمران خان اپنی اُمیدیں نہ بڑھاتے تو انہیں کبھی اتنی مقبولیت حاصل نہ ہوتی جتنی اُن کو آج حاصل ہے۔ عمران خان نے بہت سی ایسی باتیں کہہ دی ہیں جو شاید اقتدار میں آنے کے بعد وہ نہ کر سکیں،اسی لیے اُن کے حامیوں
اور خیرخواہوں نے ابھی سے لوگوں کو تیار کرنا شروع کر دیا ہے ، اور کہنا شروع کردیا ہے کہ دیکھیں قرضوں کا بوجھ ہے خزانہ خالی ہے فوری طور پر 12 ارب ڈالر چاہئیں۔یہ سب چیزیں ہم مانگتے ہیں لیکن ان کو یہ یاد رکھنا چاہئیے کہ آپ نے بھی اپنے مخالفین کو یہ فیور نہیں دی تھی اور نہ ہی ایسی کوئی فیور دینی چاہئیے۔ آپ نے نہ بے نظیر، نہ زرداری اور نہ ہی نواز شریف کی مرتبہ گراؤنڈ رئیلیٹیز کو دیکھا اور اچھی بات ہے کہ آپ نے نہیں دیکھا۔ اپوزیشن کا کام حکومت کو اسپیس دینا نہیں بلکہ ان پر چیک رکھنا ہے۔ لیکن اب عمران خان کو تیار رہنا چاہئیے کہ
سب چیزیں ان کی اپنی طرف آ رہی ہیں اور ان کو کسی قسم کی کوئی اسپیس بھی نہیں ملنی، کچھ چیزیں عمران خان کو لینی پڑیں گی جیسے سکیورٹی ، سکیورٹی عمران خان کو نہیں بلکہ وزیر اعظم پاکستان کو دی جائےگی۔خدانخواستہ اگر کچھ غلط ہو جائے تو بہت بڑا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ عمران خان کو میں یاد کروا دوں کہ ایک مرتبہ ان کے بیٹے قاسم اور سلمان لندن سے آئے ہوئے تھے،تو یہ لوگ بنی گالہ سے اپنی گاڑی پر ڈرائیور کے ساتھ جا رہے تھے، راستے میں موٹر سائیکل پر سوار دو لوگوں نے انکو گن پوائنٹ پر روکا اور ان سے سب
کچھ لے لیا تھا۔ عمران خان کو بھی کم از کم سکیورٹی لینی پڑے گی کیونکہ اب وہ ایک ملک کی نمائندگی کریں گے۔لہٰذا عمران خان بھول جائیں کہ ان کو پروٹوکول نہیں لینا پڑے گا ۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے لیے بنی گالہ سے مقامی ہوٹل روانہ ہوئے تو ان کے ہمراہ پروٹوکول کا قافلہ بھی تھا جس پر عمران خان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر راستہ کھُلوانے اور غیر ضروری سکیورڑی کو ہٹانے کی ہدایت کی تھی۔(ش۔ز۔م)
Comments are closed.