’’ سونامی سے شروع ہونے والا سفر بدنامی کی طرف بڑھ رہا ہے ‘‘ ریحام خان نے کڑی تنقید کرتے ہوئے اچانک وزیر اعظم پاکستان پر بڑا الزام عائد کر دیا
وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے ایک بار پھر اپنے ٹویٹر پیغام میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ حکومت سونامی کی طرح آنے کے بعد ناکام ہو گئی اور اب صرف بدنام ہو رہی ہے۔ ریحام خان پاکستان کے موجودہ
وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ رہی ہیں انہوں نے جنوری 2015میں عمران خان سے شادی کی تھی لیکن اکتوبر 2015میں ان کی علیحدگی ہو گئی اس کے بعد ریحام خان نے ایک کتاب بھی لکھی جس مین انہوں نے وزیراعظم عمران خان پر شدید تنقید کی اور ان پر بہت سے الزام بھی لگائے جن کے بارے میں عمران خان نے کبھی تبصرہ نہیں کیا تاہم ریحام خان اکثر پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کرتی رہتی ہیں اور اب بھی انہوں نے کہا ہے کہ حکومت ناکام ہو چکی ہے اور اب بس بدنام ہو رہی ہے۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ موجود بریف کیس میں نیوکلئیر کوڈ کی موجودگی پر ریحام خان بھی میدان میں آ گئیں۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ
ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ریحام خان نے برطانوی صحافی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو وزیر اعظم دُوسروں کی مرضی کے مطابق چھینکنے کے باوجود ناقابل اعتبار سمجھا جاتا ہو، وہ اُسے بھلا اپنے ساتھ ساتھ نیوکلیئر کوڈز لیے پھرنے کی اجازت کہاں دینے والے ہیں؟یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے حال ہی میں برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو ایک انٹرویو دیا جس کے بعد وزیراعظم عمران خان کا انٹرویو لینے والے صحافی نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ بریف کیس اٹھائے ایک آفیسر جا رہا ہے دراصل اس بریف کیس میں نیوکلیئر کوڈ موجود ہوتا ہے۔اس معاملے پر بحث بھی ہوئی اور یہ معاملہ سوشل میڈیا تک جا پہنچا تھا جس کے بعد وزیراعظم عمران خان کے انٹرویو کا یہ کلپ
نسوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوا۔ سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے تو برطانوی صحافی کے اس دعوے کا مذاق اُڑایا جبکہ کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ اس بریف کیس میں بلٹ پروف جیکٹ موجود ہوتی ہے۔ اس معاملے پر بعد ازاں خواجہ آصف نے بھی رد عمل دیا۔پاکستان کے سابق وزیرِ دفاع اورسابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ ساتھ رہنے والے محافظ کے ہاتھ میں جو بیگ ہوتا ہے اس میں ایٹم بم کے کوڈز نہیں ہوتے بلکہ اس میں کسی بھی ریموٹ کنٹرولڈ بم کے سگنل روکنے والے جیمرز ہوتے ہیں۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کو خصوصی انٹرویو میں کہا تھا کہ جوہری طور پر مسلح ہمسائے اپنے اختلافات کو صرف مذاکرات کے ذریعے حل کر سکتے ہیں۔بی بی سی کے نمائندے نے عمران خان سے سوال کیا کہ وہ اس موقع پر بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کو کیا پیغام دینا چاہیں گے؟ جس پر وزیر اعظم عمران خان نے جواب دیا کہ ہمیں کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہو گا کیونکہ اس مسئلہ کو سلگتا ہوا نہیں چھوڑا جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ متنازعہ علاقہ کشمیر میں امن خطے کے لیے بہت زبردست ہو گا۔
سونامی سے شروع ہوئی
ناکامی سے گزر گیا
اب بدنامی کی جانب گامزن ہے— Reham Khan (@RehamKhan1) April 15, 2019