’ریحام خان کے پروڈیوسر نے بتایا کہ 2006ء میں ریحام خان باقاعدہ پلاننگ کے ساتھ پاکستان گئی تھیں، وہ۔۔۔‘ریحام خان کا ٹارگٹ کون تھا؟ ایسا دعویٰ کہ عمران خان کے بھی ہوش اڑجائیں گے
ریحام خان کی مبینہ کتاب کے کچھ ممکنہ حصے سامنے آگئے ہیں جس کے بعد ملکی سیاست میں ایک بھونچال ساآگیا ہے ، اب سینئر صحافی نے ریحام خان کے سابق پروڈیوسر کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ وہ باقاعدہ منصوبہ بندی کیساتھ پاکستان آئی تھیں ، ان کا ٹارگٹ عمران خان اور شہبازشریف تھے ۔
اپنے کالم میں جاوید چوہدری نے لکھاکہ ”ریحام کے والد نیئر رمضان ڈاکٹر تھے‘ یہ 1960ءکی دہائی میں لیبیا چلے گئے‘ ریحام خان 1973ءمیں لیبیا میں پیدا ہوئی‘ ابتدائی تعلیم لیبیا میں حاصل کی اور یہ بعد ازاں پشاور آ گئی‘ جناح کالج فار وومن پشاور سے بی اے کیا اور 1993ءمیں اس کی شادی کزن ڈاکٹر اعجاز رحمن سے ہو گئی‘ یہ اس وقت 19 سال کی تھی‘ یہ برطانیہ شفٹ ہو گئی‘ شادی 2005ءتک چلی‘ ڈاکٹر اعجاز رحمن سے تین بچے پیدا ہوئے‘ ریحام خان نے میڈیا اینڈ براڈ کاسٹ جرنلزم کا ڈپلومہ کیا اور یہ طلاق کے بعد صحافت میں آ گئی۔
2006ءمیں لیگل ٹی وی پر پروگرام شروع کیا‘ یہ وہاں سے سن شائن ریڈیو میں آئی اور 2008ءمیں اس نے بی بی سی جوائن کر لیا‘ یہ اس وقت تک مکمل طور پر پالش ہو چکی تھی‘ یہ شاندار انگریزی بولتی تھی‘ یہ کپڑے پہننے‘ میک اپ‘ پرفیوم اور چال ڈھال کی ایکسپرٹ بھی تھی‘ برطانیہ میں اس کا مستقبل بہت برائٹ تھا لیکن پھر اس نے اچانک اپنا سامان پیک کیا اور یہ پاکستان آ گئی‘ یہ پاکستان کیوں آئی؟
اس کی وجہ اس نے 2016ءمیں مبین رشید کو بتائی‘ مبین رشید اس کا پروگرام پروڈیوسر اور اس کی آدھی کتاب کا مصنف ہے‘مبین رشید نے ریحام خان کی کتاب کے ابتدائی 272 صفحات لکھے ہیں‘ ریحام نے مبین کو بتایا ”میں باقاعدہ پلاننگ کے ساتھ پاکستان گئی تھی‘ عمران خان میرا ٹارگٹ تھا “ جب کہ میرے ایک اور ذریعے نے دعویٰ کیا ”پاکستان میں میاں شہباز شریف اور عمران خان یہ دونوں ریحام خان کے ٹارگٹ تھے“ ریحام بنیادی طور پر اوور ایمبیشس خاتون ہے‘ یہ نمبر ون کی لسٹ میں آنا چاہتی تھی‘ اس نے 2007ءمیں لندن میں شاہ رخ خان کے ساتھ چند سیکنڈ کا اشتہار بھی کیا تھا۔
اس کو ان چند سیکنڈ کے لیے بہت محنت کرنا پڑی تھی‘ یہ بہرحال پاکستان آ گئی اور یہاں اس نے نیوز ون ٹی وی میں پروگرام شروع کر دیا‘ یہ نیوز ون سے آج ٹی وی پہنچی‘ شروع میں سات بجے کا ٹائم سلاٹ ملا‘ پھر آٹھ بجے کا ٹائم سلاٹ خالی ہوا تو یہ پرائم ٹائم میں آ گئی‘ یہ ہر صورت عمران خان کا انٹرویو کرنا چاہتی تھی‘ یہ مسئلہ نعیم الحق نے حل کیا‘ ریحام انٹرویو کے لیے عمران خان کے سامنے بیٹھی تو یہ اس سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے‘ انٹرویو ختم ہوا‘ کیمرے بند ہوئے تو خان صاحب نے اس سے کہا ”بڑی دیر کر دی مہرباں آتے آتے“ یہ وہ فقرہ تھا جس سے ریحام خان اور عمران خان کے درمیان ربط شروع ہوا اور یہ ربط آنے والے دنوں میں شادی تک پہنچ گیا۔
میں کہانی آگے بڑھانے سے قبل آپ کو یہ بتاتا چلوں ریحام خان میں مشہور نفسیاتی بیماری بائی پولر کی تمام علامتیں موجود ہیں‘ یہ جب اچھی ہوتی ہے تو یہ دنیا کو حیران کر دیتی ہے اور یہ جب پلٹا کھاتی ہے تو یہ دوسرے کو کچا کھا جاتی ہے‘ یہ شادی تک ایک ایسی حیران کن خاتون ثابت ہوئی جس کے لیے عمران خان جیسے بزرگ کنوارے دعائیں کرتے رہتے ہیں لیکن یہ شادی کے بعد دوسرے قطب تک پہنچ گئی‘یہ ناقابل برداشت ہو گئی۔
عمران خان کی شادی کا اعلان 6 جنوری 2015ءکو ہوا لیکن ریحام خان کا دعویٰ ہے ہماری شادی دو ماہ قبل اکتوبر 2014ءکے آخر میں ہوئی تھی‘ یہ دعویٰ کرتی ہے ہماری تین شادیاں ہوئی تھیں تاہم یہ تیسری شادی کی وضاحت نہیں کرتی‘ یہ شادی اپریل 2015ءتک ٹھیک چلتی رہی لیکن پھر دونوں کے درمیان جھگڑے ہونے لگے‘ جھگڑوں کا آغاز کتوں سے ہوا‘ عمران خان بھی کتے پالتے ہیں اور ریحام خان بھی لندن سے اپنا کتا لے کر آئی تھی‘ یہ دونوں کتے ایک دوسرے کے دشمن ثابت ہوئے چنانچہ دونوں میں اختلافات شروع ہو گئے‘ ریحام خان بہت جلد اپنا کتا بنی گالہ سے شفٹ کرنے پر مجبور ہو گئی۔