سال 2019 میں خوش رہنے کے 10 آسان ٹوٹکے
امریکا میں شائع ہونے والی ایک کتاب ’ وین لائکس آر ناٹ اینف، اے کریش کورس ان دی سائنس آف ہیپینیس‘ کا ہرجگہ چرچہ ہے جسے واشنگٹن یونیورسٹی ان سینٹ لوئی کے پروفیسرٹم بونونے تحریرکیا ہے۔ اس کتاب میں خوش رہنے کے سائنسی طریقے بیان کئے گئے ہیں۔
اس کتاب کے چند اہم طریقے آپ کوسال 2019 میں مسرور اور خوش رکھنے میں مدد فراہم کریں گے۔ تو پہلے اس کتاب سے اخذ کردہ 10 ٹوٹکے یہ ہیں جو آپ کی مسکراہٹوں میں اضافے کی وجہ بنیں گے۔
چہل قدمی کے لیے باہر جائیں
کئی تحقیقات سے انکشاف ہوا ہےکہ فطری ماحول میں جاکر چند منٹوں کی چہل قدمی سے موڈ اور توانائی بہتر ہوتی ہے۔ تاہم ورزش کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا۔ ورزش سے دماغ کو سکون پہنچانے والے کیمیکلز خارج ہوتے ہیں اور پورے بدن پر اس کے اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
دولت ہی کافی نہیں
یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ دولت سے خوشی نہیں خریدی جاسکتی۔ اس لیےاس سال رقم کے بدلے کوئی مادی شے کی بجائے علم اور تجربہ حاصل کرنے کی کوشش کیجئے۔ رقم خرچ کرکے کسی پرفضا مقام پر جائیں اور زندگی کو قریب سے دیکھیں۔ کسی کی مدد کرکےدلی سکون حاصل کیجئے۔ نفسیات داں ثابت کرچکے ہیں کہ خیر کے کام اور دیگر لوگوں کی مدد سے دماغی، جسمانی اور نفسیاتی فوائد حاصل ہوتےہیں۔
اپنے لیے وقت نکالیے
روزانہ 30 منٹ اپنے لیے نکال کر کوئی اچھا کام اپنے لیے انجام دیجئے۔ یہ وقت آپ کسی کی مدد کے لیے بھی مختص کرسکتے ہیں اورخوشی پاسکتے ہیں۔ تاہم اپنی فلاح کے لیے کام کرنے سے وقت کی تنگی کا احساس ختم ہوتا ہے اورزندگی پر آپ کا کنٹرول بڑھتا ہے۔ اس طرح حقیقی خوشی حاصل ہوتی ہے۔
ناکامی کا اعتراف کیجئے!
اکامی پر ردِ عمل کا طریقہ ہمیں خوش یا اداس کرتا ہے۔ ناکامی ایک بہترین استاد ہے جو تجربہ ضرور دیتی ہے۔ یاد ہے کہ آئی بی ایم کے سربراہ تھامس واٹس نے کیا کہا تھا ، ’ اگر تم کامیابی کی شرح بڑھانا چاہتے ہوتو ناکامیوں کی شرح دوگنی کردو۔‘
نیند پوری کیجئے
نیند دماغ کی مرمت کرتی ہے اور پوری نیند لینے کو مسلسل معمول بنائیں۔ اس سے موڈ بہتر ہوتا ہے اور جسم میں محنت کرنے کی توانائی اور جذبہ بڑھتا ہے۔ نیند کی کمی دماغی صلاحیتوں کے لیے انتہائی مضر ہے۔ اسی لیے نیند کو اہمیت دیجئے تاہم آٹھ گھنٹے سے زائد کی نیند سے بھی اجتناب کیجئے۔
عزم و حوصلے کو بڑھائیں
جس طرح ہم ورزش کرکے تن کو مضبوط کرتے ہیں عین اسی طرح عزم (وِل پاور) کو بڑھانے کی مشق بھی کیجئے۔ روزمرہ کاموں میں ہمارا رویہ اور موڈ مضبوط ہو تو ہم کاموں پر متوجہ رہتے ہیں۔ بار بار فون دیکھنے سے اجتناب کیجئے اور بازار یا اسٹور میں جاتے ہوئے میٹھا کھانے یا چاکلیٹ خریدنے سے دور رہیں۔ یہی عزم مضبوط کرنے کی مشق ہے۔ عزم و حوصلہ بڑھائیں اور خوشیاں حاصل کیجئے۔
خود کا دوسروں سے موازنہ نہ کیجئے
دوسروں کو دیکھ کر اپنا موازنہ کرنا اداسی اور موڈ خراب ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ دوسروں کی مالی حیثٰیت اور طرزِ زندگی دیکھ کر کبھی اپنا موازنہ نہ کیجئے کیونکہ یہ بلا کی طرح آپ پر حاوی ہوکر مستقل مایوس کرنے کا رحجان ہے۔ اپنے معیارات قائم کیجئے جو حقیقت سے قریب ہوں۔
ملاقات کے لیے وقت نکالیے
کسی سے ملاقات اور بات چیت کے لیے ضرور وقت نکالیے جو نفسیاتی صحت کے لیے ایک عمدہ نسخہ ہے۔ دوستوں سے بات کرنا ایسا ہے جیسا کہ کوئی درد کُش دوا لیتا ہے۔ سائنسی طور پر ثابت ہوچکا ہے کہ ہم خیال دوستوں سے ملاقات خوشی کے کئی لمحات فراہم کرتی ہے۔ ہفتے میں ایک گھنٹہ کسی نہ کسی دوست، احباب یا رشتے داروں میں گزاریئے۔
سوشل میڈیا کا وقت کم کیجئے
یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ سوشل میڈیا پر زیادہ وقت گزارنا الجھن اور اداسی کو جنم دیتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ سوشل میڈیا پر وقت کو کم سے کم کیا جائے۔ کئی مطالعوں سے انکشاف ہوا ہے کہ فیس بک کے استعمال سے خود اعتمادی کم ہوتی ہے اور اداسی بڑھتی ہے۔ اس لیے باہر نکل کر لوگوں سے حقیقی انداز میں جاکر ملیں جس کا ہم اوپر بھی ذکر کرچکے ہیں۔
شکر اداکرنا سیکھیں
زندگی کے پرسکون معاملات اور صحت کو یاد کرکے اللہ کا شکر ادا کیجئے۔ ساتھ ہی دوستوں اور ہمدردوں کا بھی اعتراف کرکے ان کے شکرگزار بنیں۔ شکروقناعت ایک سادہ لیکن طاقتور شے ہے جو آپ کی زندگی میں مسرت بکھیرسکتی ہے۔