سانحہ ساہیوال، قتل کے بعد لاشوں کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا؟ ایسا دعویٰ کہ پورا پاکستان شرم سے پانی پانی ہوجائے گا
ساہیوال ٹول پلازہ کے قریب سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے ایک سفید رنگ کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر تے ہوئے ہنستا بستا خاندان اجاڑ کر رکھ دیا جن میں دو مرد اور ماں بیٹی شامل تھیں تاہم اب ان کی لاشوں کے ساتھ ایسا سلوک کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے کہ انسان کی روح کانپ جائے ۔
تفصیلات کے مطابق واقعہ کے وقت پیچھے کھڑی بس میں سوار مسافر نے ویڈیو بنا لی تھی جس کے باعث سی ٹی ڈی کی غنڈہ گردی عوام کے سامنے آسکی اور ویڈیوز کے باعث تحقیقات بھی کی جارہی ہیں ۔
نجی اخبار ’’ روزنامہ خبریں‘‘ کے مطابق موقع پر موجود عینی شاہدین نے انکشاف کیاہے کہ سی ٹی ڈی اہلکارفائرنگ کے بعد موقع سے چلے گئے اور اس کے بعد ایک اور گاڑی آئی جس نے لاشیں نکالیں ۔ عینی شاہدین کا کہناتھا کہ مرنے والی ماں اور بیٹی کی لاشوں کو زمین پر گھسیٹتے ہوئے پولیس کی گاڑی میں منتقل کیا گیا ۔
ماں بیٹی کی لاشیں زمین پر گھسیٹنے کے دوران ان کے کپڑے پھٹ گئے اور ان کا جسم بہت زیادہ برہنہ ہو چکا تھا تاہم جب انہیں پوسٹ مارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کیا گیا تو ان کے کپڑے درست کر دیئے گئے تھے اور جسم مکمل طور پر ڈھکے ہوئے تھے ۔