سانحہ ساہیوال میں بڑی پیشرفت : ایس ایچ او کی کال ریکارڈنگ لیک ، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو گیا
سانحہ ساہیوال کے لواحقین کو اسلام آباد کی سڑکوں پر کس نے اور کیوں ذلیل کروایا ، نہ صدر نے بلایا تھا اور نہ ہی چیئرمین سینیٹ نے کوئی کال کی پھر وہ کس کے کہنے پر اسلام آباد گئے ؟ معاملے کی اصلیت سامنے اس وقت آئی جب ایس ایچ کی آڈیو کال سامنے آ گئی
جس میں وہ مقتول کے بھائی کو کال کرتا ہے اور صدر پاکستان کا پیغام دیتا ہے کہ انہیں اسلا آباد ملاقات کے لیے بلایا گیا ہے، واضح رہے کہ سانحہ ساہیوال میں بڑی پیش رفت، گرفتار چھ سی ٹی ڈی اہلکاروں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا۔ عینی شاہدین اور موبائل فوٹیجز بنانے والے کل شہادتوں کیلئے طلب، گرفتار اہلکاروں کی شناخت پریڈ بھی اگلے ہفتے کرائی جائے گی۔نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق عینی شاہدین کو کل 11 بجے تھانہ یوسف والا طلب کر لیا گیا ہے۔ اس حوالے
سے اخبارات میں اشتہار بھی شائع کیا گیا۔ عینی شاہدین کل ٹھوس ثبوت، چشم دید شہادت اور ویڈیو فوٹیج پیش کریں گے۔دوسری جانب سانحہ ساہیوال میں ملوث 6 سی ٹی اہلکاروں کو سیشن کورٹ میں جج کے روبرو پیش کیا گیا جنہوں نے انھیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا جس کے بعد انھیں سینٹرل جیل ساہیوال منتقل کر دیا گیا۔ساہیوال واقعے میں ملوث 16 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا جن میں سے صرف 6 کو گرفتار کیا گیا۔ آئندہ ہفتے گرفتار اہلکاروں کی شناخت پریڈ کرائی جائے گی۔