سانحہ داتا دربار کی تفتیش الجھ گئی، مشکوک لڑکے نے بےگناہی کی ویڈیو جاری کردی
سانحہ داتا دربار میں مشکوک قرار دیئے گئے لڑکے کی جانب سے اپنی بے گناہی کی وڈیو جاری کئے جانے کے بعد واقعے کی کی تفتیش مزید الجھ گئی ہے۔
سانحہ داتا دربار کے حوالے سے 2 مشکوک لڑکوں کی فوٹیجز سامنے آنے کے بعد انہیں خودکش حملہ آور کے سہولت کار قرار دیا جارہا تھا۔ جس کے جواب میں ایک ایمن آباد گوجرانوالہ کے رہائشی لڑکے نے اپنی ویڈیو جاری کردی، جس میں اس نے کہا کہ وہ صرف داتا صاحب دعا مانگنے کے لیے گیا تھا لیکن اسی اثنا میں دھماکا ہوگیا اور بھگڈر مچ گئی، اس کے حوالے سے بغیر ثبوت فوٹیج چلائی جا رہی ہے اور دہشت گرد کہا جا رہا ہے جو کہ زیادتی ہے، اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
سانحے سے قبل کی فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوان داتا صاحب کے آس پاس سے صبح سے گھوم پھر رہا تھا اور مبینہ طور پر ریکی کر رہا تھا ۔ اس حوالے سے جو فوٹیج دکھائی گئی وہ واقعے سے تقریباً 3 گھنٹے پہلے کی ہے، جس میں لڑکے کو داتا دربار کے آس پاس دیکھا جا سکتا ہے۔
دوسری طرف ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی نے داتا دربار دھماکے کے حوالے سے ابھی تک کوئی پریس ریلز جاری نہیں کی جس میں کسی شخص کو مشتبہ یا مشکوک قرار دیا گیا ہو،داتا درباد دھماکے کی تفتیش سائنسی بنیادوں پر ہورہی ہے، کئی کیسز کی تفتیش مشکل اور طویل ہوتی ہے اس لیے معاملے کو الجھانے سے گریز کیا جائے۔