بندوقیں اور گولیاں ہار گئیں ،ممتا جیت گئی : سانحہ ساہیوال میں کار میں سوار چاروں مرد اور عورتیں جاں بحق ہوگئے مگر تین بچے کیسے بال بال بچ گئے؟ ماں کی محبت کی لازوال مثال سامنے آگئی
سانحہ ساہیوال، سی ٹی ڈی کی اندھا دھند گولیاں اور بربریت بھی ایک ماں کی ممتا کو کم نہ کر سکی، گاڑی میں بیٹھی خاتون نے اپنی جان کی پروا نہ کرتے ہوئے سی ٹی ڈی کی گولیوں کو اپنے اوپر لے لیا، بچوں کو اپنی آغوش میں چھپا کر انکی جان بچا گئی ۔
تفصیلات کے مطابق آج ایک دلخراش واقعہ پیش آیا جس میں عوام کی خفاظت کے لیے قائم کردہ سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے ایک ہنستا ہوا چمن اُجاڑ دیا، کسی کا بیٹا ، کسی کی ماں اور کسی کی بہن آج ان اندھی گولیوں کا نشانہ بن کر اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں جبکہ پیچھے ایک خاندان افسردہ ، دل میں انصاف کی امید لیے جبکہ تین ننھے بچے خوفزدہ زندگی لیے موجود ہیں، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے جب سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی تو گاڑی
میں موجود تماام افراد ان اندھی گولیوں کا نشانہ بن گئے تاہم گاڑی میں بیٹھے بچے کیسے محفوظ رہے ، اس حوالے سے عینی شاہدین کے بیان نے پوری قوم کو افسردی کر دیا ہے۔ موقع پر موجود عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جب پولیس اہلکاروں کی جانب سے گاڑی پر گولیاں برسانے کا سلسلہ جاری تھا اس وقت گاڑی میں
موجود ایک خاتون نے جب گولیوں کو سنا تو فوراً اپنے بچوں کو اپنی آغوش میں لے لیا اور ساری گولیاں اپنے جسم پر کھاتی رہی ، معصوم بچوں کی ماں خود تو قربان ہوگئی لیکن اپنے بچوں کو بچا گئی ، خاتون کی جانب سے بہت کوشش کی گئی کہ وہ کسی طرح 13 سالہ عریبہ کو بھی بچا لے مگر شاید بڑی ہونے کی وجہ سے عریبہ اپنی ماں کی آغوش میں نہ آسکی اور اپنی ماں کے ساتھ ہی اس دنیا سے رخصت ہوگئی ۔