’ میرا بیٹا تو ڈر جاتا اگر۔۔۔‘ سلمان تاثیر کی بیٹی سارا تاثیر نے خاتون اول بشریٰ بی بی کے بارے میں ایسی شرمناک بات کہہ دی کہ پاکستانی غصے سے آگ بگولہ ہو گئے

خاتون اول بشریٰ بی بی گزشتہ دنوں لاہور میں دارالشفقت گئی اور بچوں کے ساتھ وقت گزارا، انہوں نے وہاں بچوں کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں۔ ان کے اس دورے پر سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی صاحبزادی سارا تاثیر نے ایسی شرمناک بات کہہ دی ہے کہ پاکستانی غصے سے آگ بگولہ ہو گئے۔ سارہ تاثیر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر دو ٹویٹس کیں۔ پہلی ٹویٹ میں انہوں نے ایک دیوقامت ہیولے کی ویڈیو پوسٹ کی جس نے سرتاپا سفید رنگ کا عبائیہ پہن رکھا ہوتا ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ سارا تاثیر نے لکھا کہ ’’اے بُشی، بچوں سے دور رہو۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے ہیش ٹیگ میں بشریٰ مانیکا لکھ دیا۔

اگلی ٹویٹ میں سارا نے اسی ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھا کہ ’’میرا 9سالہ بیٹا سونی تو ڈر ہی جاتا اگر کوئی اس کے سکول میں اس طرح سفید کفن پہن کراور چہرے پر ماسک چڑھا کر آ جاتااور تصاویر بنوانی شروع کر دیتا۔‘‘ اس ٹویٹ میں سارا نے بشریٰ مانیکا کے شرعی پردے پر شرمناک انداز میں تنقید کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ ’’ہمیں وقت کے ساتھ چلنا چاہیے۔‘‘ گویا سارا کے خیال میں اب مسلم خواتین کا پردہ کرنا متروک ہو چکا ہے۔ سارا کی ان بیہودہ ٹویٹس پر پاکستانی بپھر گئے اور اسے کھری کھری سنا ڈالیں۔

حسن ندیم خان نامی صارف نے لکھا کہ ’’سونی کو مختلف ثقافتوں، فیشن اور سٹائلز کو جاننے کی ضرورت ہے اور اس کی ماں کو یہ سیکھنے کی ضرورت ہے کہ دوسری خواتین کو ان کے فیشن کی وجہ سے شرمندہ کرنا انتہائی گھٹیا بات ہے۔ برقعہ پہننا ہے یا نہیں، چہرہ ڈھانپنا ہے یا بال ہوا میں اڑانے ہیں، یہ ہر خاتون کی اپنی مرضی ہے۔ ہر خاتون کا حق ہے کہ وہ اپنی مرضی کا فیشن اختیار کرے۔ خواتین کو بااختیار بنانے کا مطلب یہ ہے کہ ان کی پسند کا احترام کیا جائے۔‘‘صارفین کی شدید تنقید کے بعد بھی سارا کو اپنی غلطی کا احساس

نہیں ہوا بلکہ وہ اپنے موقف پر ڈٹی رہی اور تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے تیسری ٹویٹ میں لکھ ڈالا کہ ’’بشریٰ بی بی جس طرح کا لباس پہنتی ہیں اس کا پاکستان کی ثقافت سے کوئی تعلق نہیں، الٹا وہ پاکستان کی نوجوان لڑکیوں کے لیے خوفناک مثال اور رول ماڈل بن رہی ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ان کے اس لباس سے دنیا کو ایک برا پیغام بھی جا رہا ہے۔‘‘

Leave A Reply

Your email address will not be published.