سرگودھاجنسی ویڈیو سکینڈل :گرفتار مرکزی ملزم درا صل کون اور کس با اثر کاروباری گھرانے کا فرد نکلا؟ انکشاف نے علاقے میں ہلچل مچا دی
قصور طرز پر سرگودھا میں بھی نوجوان لڑکوں سے گن پوائنٹ پر نازیبا حرکات کرنے اور ان کی ویڈیوز بنا کر بلیک میل کرنے کے حوالے سے سکینڈل پر ایف ائی اے نے تحقیقات کاآغازکردیا ۔ ملزم شعیب کے 2پٹرول پمپ،سینکڑوں ایکڑ اراضی ، گینگ بنا رکھا ہے : افسر۔
سرگودھاپولیس کی جانب سے گرفتار کیے جانے والے ملزم کو ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل لاہور کے حوالے کر دیا گیا ۔ ملزم کے ساتھیوں کی طرف سے تفتیشی افسر کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں چندروز قبل سرگودھا میں 12 سے 15 سال کے لڑکوں کے ساتھ نازیبا حرکات کے حوالے سے کیس سامنے آیا تھا سرگودھا پولیس نے ایک ملزم شعیب کو گرفتار کیا ۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد
عثمان اور انسپکٹر عاشر نے سرگودھا جا کر ملزم کوتحویل میں لیاتحقیقات پر معلوم ہوا کہ شعیب علاقے میں انتہائی با اثر سمجھا جاتا ہے اور اس کے نہ صرف دو پٹرول پمپ ہیں بلکہ وہ سینکڑوں ایکٹر زمین کا مالک بھی ہے اور اس نے ایک گینگ بنا رکھا ہے ۔ ملزموں نے وقاص نامی بچے سے واردات کی جس پر اس نے خود کشی کر لی اور اس کا باپ بھی غم سے زندگی ہار گیاتھا ۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ بار کے وکلاء نے ایس ایچ او پر تشدد کے بعد دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پولیس ہیڈ آفس کا گھیراؤ کرلیا۔تین روز قبل عدالت میں ملزم کی پیشی کے دوران ڈسٹرکٹ بار کے وکلاء اور ایس ایچ او ڈجکوٹ ملک وارث کے
درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی اور مبینہ طور پر وکلاء نے ایس ایچ او کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس پر پولیس نے 25 وکلاء کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جس کے بعد کچھ وکلاء کے گھروں پر چھاپے بھی مارے گئے۔جیونیوز کے مطابق فیصل آباد ڈسٹرکٹ بار کے وکلاء نے دہشت گردی کے مقدمے کے اندراج اور گھروں پر چھاپے کے خلاف عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور پولیس کے
خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔مشتعل وکلاءنے سی پی او آفس کا گھیراؤ کیا، گیٹ توڑنے کی کوشش کی اور دفتر پر پتھراؤ کیا جس کے باعث عملہ دفتر میں محصور ہوگیا، وکلاء نے سیشن کورٹ میں داخل ہو کر سیکیورٹی پر مامور اہل کاروں کو بھی بھگادیا۔ وکلاء نے ضلع کونسل چوک بھی ٹریفک کے لیے بلاک کردیا جس سے اطراف کے علاقوں میں ٹریفک جام ہوگئی۔چیف جسٹس نے واقعے پر از خود نوٹس لینے اور سی پی او، آر پی او کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔وکلاء کا کہنا ہےکہ جب تک ان کے مطالبات نہیں مانے جاتے وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔(ذ،ک)