پی ٹی آئی کے اہم ترین رہنما نے اپنے ڈرائیور کے ساتھ مل کر میرے ساتھ ۔۔۔۔۔۔۔ سرکاری خاتون ملازمہ کھل کر سامنے آگئی، ایسی شرمناک حقیقت سے پردہ اٹھا دیا کہ عمران خان بھی حیران رہ گئے
پنجاب میں ایک سرکاری خاتون نے الزام لگایا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی رکن پنجاب اسمبلی ملک عمر فاروق اور اس کے ڈرائیور نے ہراساں کیا ہے ، ے الزام عائد کیا گیا کہ رکن پنجاب اسمبلی ملک عمر فاروق کے ڈرائیور نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا،
فیصل آباد میں خاتون نے الزام لگایا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی رکن پنجاب اسمبلی ملک عمر فاروق اور اس کے ڈرائیور نے ہراساں کیا ہے، خاتون اقصیٰ جاوید نے الزام عائد کیا کہ رکن پنجاب اسمبلی ملک عمر فاروق کے ڈرائیور نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا اور صلح کیلئے دباؤ ڈال کر اسی کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروا دیا، خاتون نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ ایم پی اے اور چیئرمین میونسپل کمیٹی ڈجکوٹ نے اسے ایک گھنٹہ تک حبس بے جا میں رکھا اور سنگین
نتائج کی دھمکیاں دیتے رہے۔ پولیس نے خاتون کی درخواست پر کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، یاد رہے کہ اس سے قبل یہ خبر بھی تھی کہ پاکستان تحریک انصاف نے ہندوؤں کے بارے میں تضحیک آمیز بیان دینے کی پاداش میں پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے، پاکستان تحریک انصاف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فیاض الحسن چوہان کے ہندو برادری کے بارے میں ہتک آمیز بیان کی وجہ سے ان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے،
تحریک انصاف نے کہا ہے کسی عقیدے کو برا بھلا کہنا کسی بیانیے کا حصہ نہیں ہونا چاہیے اور پاکستان کی بنیاد ہی رواداری کے اصول پر ڈالی گئی تھی۔فیاض الحسن چوہان نے گذشتہ روز ایک تقریب میں ہندوؤں کے بارے میں انتہائی نازیبا ریمارکس دیئے جس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا ہو گیا، پاکستان کے شہریوں میں چالیس لاکھ ہندو مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔