75 سالہ دادی اماں کے بیگ سے سعودی عرب میں منشیات برآمد، لیکن یہ اس کے بیگ میں کیسے پہنچی؟ وہ بات جو آپ کو ضرور معلوم ہونی چاہیے
سعودی عرب میں منشیات لے جانے والے غیر ملکیوں کے ساتھ جو سلوک کیا جاتا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ اگرچہ عبرتناک انجام کو پہنچنے والے بیش تر لوگ عادی مجرم ہی ہوتے ہیں لیکن بسا اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ سفاک مجرم کسی سادہ لوح شخص کو پھنسا دیتے
ہیں۔ ایک ایسا ہی افسوسناک واقعہ مصر سے تعلق رکھنے والی معمر خاتون سعدیہ عبدالسلام کے ساتھ پیش آیا ، جو عمرہ کے لئے سعودی عرب گئیں لیکن وہاں ان کے بیگ سے منشیات برآمد ہو گئیں۔
گلف نیوز کے مطابق 75 سالہ خاتون کے بیگ سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد ہونے پر اسے گرفتار کر لیا گیا۔خاتون اس موقع پر صدمے کا شکار تھیں اور سکیورٹی اہلکاروں سے بار بار کہہ رہی تھیں کہ وہ نہیں جانتیں کہ ان کے بیگ میں منشیات کہاں سے آئیں۔ وہ تو اچھا ہوا کہ بالآخرانہیں یاد آ گیا کہ روانگی کے وقت ان کے ایک ہمسائے نے ایک تھیلا دیا تھا جو وہ سعودی عرب میں کسی کو پہنچانا چاہتا تھا۔
اب یقیناً آپ سمجھ سکتے ہوں گے کہ اس معمر خاتون کے ساتھ کیا ہوا۔ ان کے ہمسائے نے ہی ظلم کیا اور منشیات سعودی عرب پہنچانے کے لئے انہیں استعمال کرنے کی کوشش کی۔ تھیلے میں بظاہر تو کپڑے اور کچھ دیگر اشیاءتھیں لیکن بہت مہارت سے اس میں منشیات بھی چھپائی گئی تھیں۔
معمر خاتون کی گرفتاری پر مصر میں بہت ہنگامہ برپا ہوا۔ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر ان کی بے گناہی کو ثابت کرنے اور ان کی رہائی کے لئے بھرپور مہم چلائی گئی۔ مصری پولیس نے بھی فوری کاروائی کرتے ہوئے اس شخص کو گرفتار کر لیا جس نے معمر خاتون کے بیگ میںمنشیات رکھی تھی۔ تب کہیں جا کر سعودی حکومت نے اس خاتون کو چار ماہ بعد رہائی دی۔
اس واقعے سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ کیسے سادہ لوح لوگوں کے سامان میں منشیات شامل ہو جاتی ہیں۔ جب ائرپورٹ پر ان کے سامان کی تلاشی ہوتی ہے تو منشیات برآمد ہو جاتی ہے اور پھر وہ کسی طور بھی اپنی صفائی نہیں دے پاتے کہ منشیات ان کے سامان میں کیسے پہنچیں۔ بس بے حد احتیاط کی ضرورت ہے کہ آج کے دور میں کسی پر بھی اعتبار کرنا ممکن نہیں رہا۔