اب سعودی عرب میں غیر ملکی ملازمین کو عدالتوں میں خوار نہیں ہونا پڑے گا، سعودی حکومت نے شاندار قدم اُٹھالیا
سعودی حکومت نے ایک شاندار قدم اٹھاتے ہوئے غیرملکیوں سے متعلق قوانین میں ایسی ترمیم کر دی ہے کہ اب انہیں مختلف تنازعات کی صورت میں عدالتوں کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے۔ سعودی گزٹ کے مطابق وزارت محنت و سماجی ترقی کی طرف سے منظور کی گئی اس ترمیم کے تحت اب غیرملکی ورکرز سے متعلق تنازعات میں لوگوں کو مصالحت کار کے لائسنس جاری کیے جائیں گے جو ان تنازعات کو عدالت کے باہر ہی فریقین کا موقف سن کر طے کر دیا کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق مصالحت کار جن تنازعات کو نمٹانے میں ناکام ہو جائیں گے ان کے لیے وزارت انصاف کی شراکت سے ایک ایسا میکانزم بنایا گیا ہے جس کے ذریعے وہ لیبر کورٹ کو منتقل کر دیئے جائیں گے۔ وزارت محنت کی طرف سے مصالحت کار کا لائسنس حاصل کرنے والے افراد کے لیے کئی شرائط رکھی ہیں۔ جن
میں لائسنس لینے کے خواہش مند شخص کا فیلڈ میں کام کرنے کا اہل ہونا، اپنی ایمانداری کی وجہ سے معروف ہونا، کبھی کسی بھی جرم میں ملوث نہ ہونا وغیرہ جیسی شرائط شامل ہیں۔ مصالحت کار پر لازم ہو گا کہ وہ تمام معاملے کو خفیہ رکھے اور تنازعے سے متعلق کوئی بھی بات منظرعام پر نہ لائے۔ کوئی بھی مصالحت کار اس وقت تک کسی تنازعے میں ثالثی نہیں کر سکے گا جب تک دونوں فریقین اس کو ثالث بنانے پر رضامند نہ ہوں۔