سعودی عرب نے پاکستان کو تاریخ کا بد ترین جھٹکا دیدیا
ایک موقر انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سے متعلق ایف اے ٹی ایف کا پہلا اجلاس فروری 2018ء میں ہوا تھا جس میں پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کرنے کی امریکی قرارداد کی مخالفت ترکی، چین اور سعودی عرب نے کی تھی لیکن 22 فروری کو امریکہ پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کروانے میں کامیاب ہو گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس
وقت امریکہ نے سعودی عرب کو اعتماد میں لے لیا تھا کہ ایف اے ٹی ایفکی مکمل رکنیت کے بدلے وہ پاکستان کی مخالفت میںاس کی مدد کرے۔ اس تمام صورتحال میں ترکی اور چین ہی پاکستان کی حمایت میں رہ گئے تھے، پاکستان کو تین ممالک کی حمایت چاہیے تھی لیکن سعودی عرب کے حمایت نہ کرنے کی وجہ سے صرف
دو ممالک ہی رہ گئے۔ رپورٹ کے مطابق اس مرحلے میں چین نے پاکستان کو آگاہ کر دیا تھا کہ وہ حمایت نہیں کر رہے کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ ایسی چیز کی حمایت کریں جو ناکام ہونے جا رہی ہے، واضح رہے کہ سعودی عرب کے حمایت نہ کرنے کی وجہ سے پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کیا گیا۔